وینزویلا کی سپریم کورٹ پر پولیس ہیلی کاپٹر سے حملے کی کوشش

میں نے امن کے دفاع کیلئے اپنی تمام مسلح فوج کو فعال کر دیا ہے، جلدی یا دیر سے ہم اس ہیلی کاپٹر کو اور ان افراد کو جنھوں نے یہ دہشت گرد حملہ کیا ہے انھیں پکڑ لیں گے، وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کا صدارتی محل میں خطاب

بدھ 28 جون 2017 13:49

وینزویلا کی سپریم کورٹ پر پولیس ہیلی کاپٹر سے حملے کی کوشش
کراکس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جون2017ء) وینزویلا کی سپریم کورٹ پر پولیس ہیلی کاپٹر سے حملے کی کوشش کی گئی ،صدر نے اسے دہشتگردانہ حملہ قراردیدیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کاکہنا ہے کہ پولیس کے ایک ہیلی کاپٹر سے ملک کی سپریم کورٹ پر بمباری کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور ان کے مطابق یہ 'دہشت گردانہ' حملہ ہے۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جانے والی ویڈیوز میں ہیلی کاپٹر کو دارالحکومت رااس کے مرکزی علاقے میں منڈلاتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے جس میں بعد میں دھماکے کی آواز سنائی دیتی ہے۔اطلاعات کے مطابق ہیلی کاپٹر کو ایک فوجی افسر آسکر پیریز اڑا رہے تھے۔حکومت کے مطابق فوجی افسر آسکر پیریز نے پولیس کے ہیلی کاپٹر کو اپنے قبضے میں کر لیا تھا اور پھر اسے دارالحکومت کے اوپر اڑایا۔

(جاری ہے)

صدر مدورو نے اپنے صدارتی محل سے خطاب میں کہا ہے کہ ' میں نے امن کے دفاع کے لیے اپنی تمام مسلح فوج کو فعال کر دیا ہے۔ جلدی یا دیر سے ہم اس ہیلی کاپٹر کو اور ان افراد کو جنھوں نے یہ دہشت گرد حملہ کیا ہے انھیں پکڑ لیں گے۔اس سے قبل منگل کو صدر مدورو نے کہا تھا کہ امریکہ ان کی حکومت کے خلاف بغاوت کی حمایت کر رہا ہے لیکن وہ اس کا شدت سے جواب دیں گے۔

ادھر ہیلی کاپٹر اڑانے والے آسکر پیریز نے ایک بیان جاری کر کے لوگوں سے 'مجرمانہ حکومت' کے خلاف کارروائیاں کرنے کی اپیل کی ہے۔ان کا کہنا تھا: 'ہم فوجی ملازمین، پولیس، اور ایسے عام شہریوں کا اتحاد ہیں جو توازن چاہتے ہیں اور جو اس مجرم حکومت کے خلاف ہیں۔'ابھی اس واقعے میں کسی کے مارے جانے یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔وینزویلا کے صدر کے خلاف کئی ماہ سے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ان مظاہروں میں اب تک 70 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔کہا جاتا ہے کہ وینزویلا کی سپریم کورٹ پر موجودہ حکومت کا کنٹرول ہے اور سپریم کورٹ نے صدر کے اختیارات میں اضافے کے لیے چند اقدامات بھی کیے تھے۔