امریکہ اورفرانس کا شام میں کسی بھی ممکنہ کیمیائی حملے کا مل کر بھرپور طریقے سے جواب دینے کا اعلان

ٹرمپ اور فرانسیسی صدرایمانویل ماکروں کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ، شام کے بحران کے حل کیلئے جاری مساعی کو آگے بڑھانے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ ماکروں کی ٹرمپ کو دورہ فرانس کی دعوت

بدھ 28 جون 2017 14:26

امریکہ اورفرانس  کا شام میں کسی بھی ممکنہ کیمیائی حملے کا مل کر بھرپور ..
پیرس/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جون2017ء) امریکی اور فرانسیسی صدور نے شام میں کسی بھی ممکنہ کیمیائی حملے کا مل کر بھرپور طریقے سے جواب دینے کا اعلان کرتے ہوئے شام کے بحران کے حل کیلئے جاری مساعی کو آگے بڑھانے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے فرانسیسی ہم منصوب ایمانویل ماکروں کے درمیان ٹیلیفون پر ہونے والی بات چیت میں شام میں ممکنہ کیمیائی حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

فرانسیسی ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ اور میکروں شام میں کیمیائی حملے کا مل کر جواب دینے پر متفق ہیں۔خیال رہے کہ شام میں ممکنہ کیمیائی حملے سے متعلق امریکا اور فرانس کا موقف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب واشنگٹن نے کہا ہے کہ وہ شام میں اسد رجیم کی جانب سے نئے کیمیائی حملے تیاریوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

اگر بشار الاسد نے دوبارہ کیمیائی حملے کی حماقت کی تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔منگل کوٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 14 جولائی کو فرانس کے قومی دن کی مناسبت سے فوجی پریڈ میں شرکت کی دعوت بھی پیش کی۔اس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ دورہ پیرس کے بارے میں غور کررہے ہیں۔فرانسیسی ایون صدر کے مطابق صدر ماکروں نے ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کو چودہ جولائی کو قومی دن کی فوجی پریڈ میں شرکت کے لیے دعوت دہرائی۔ یہ تقریب ایک ایسے وقت میں منعقد کی جائے گی جب پہلی عالمی جنگ میں فرانس کے ساتھ امریکی شمولیت کے ایک سو سال مکمل ہو رہیہیں۔