دہشت گردی کی فہرست پر قطر سے مذاکرات نہیں ہوں گے،سعودی عرب

دوحہ کو فہرست میں دیے گئے اداروں اور افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے ساتھ تعاون ختم کرنا ہوگا،انتہا پسندی کی معاونت ترک کرنے کا فیصلہ قطر کو کرنا ہے، گیند قطر کے کورٹ میں ہے،سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر

بدھ 28 جون 2017 14:26

دہشت گردی کی فہرست پر قطر سے مذاکرات نہیں ہوں گے،سعودی عرب
ریاض/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جون2017ء) سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ قطر کو دہشت گردوں کے حوالے سے دی گئی فہرست پر کوئی بات چیت نہیں کریں گے،دوحہ کو فہرست میں دیے گئے اداروں اور افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے ساتھ تعاون ختم کرنا ہوگا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کے دورے کے دوران واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عادل الجبیر نے کہا کہ گیند قطر کے کورٹ میں ہے۔

دوحہ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ عرب ممالک کی طرف سے دہشت گردوں کی فہرست کے مطابق عمل درآمد کرتے ہوئے دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی حمایت ترک کرتا ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ قطر کا سفارتی بائیکاٹ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک دوحہ اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

عرب ممالک دہشت گردوں کیحوالے سے قطر کو دی گئی فہرست پر کوئی بات چیت نہیں کریں گے۔

قطری حکومت کو عرب ممالک کی طرف سے پیش کیے گئے تیرہ مطالبات پر ہرصورت میں عمل کرنا ہوگا۔خیال رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، اور بحرین نے کویت کے توسط سے قطر کو اپنے مطالبات کی ایک فہرست پیش کی ہے جس میں دوحہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عرب ممالک کے خلاف ابلاغی پروپیگنڈہ، بند کرے، اشتہاریوں کو پناہ دینے کے بجائے انہیں ان کی حکومتوں کے حوالے کرے اور دہشت گرد قرار دی گئی تمام تنظیموں سے اپنا تعلق ختم کرے۔