اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں پری مون سون بارشوں کا آغاز ،ْ گرمی کازور ٹوٹ گیا ،ْ موسم خوشگوار

پنجاب میں طوفانی ہواؤں کی وجہ سے کئی فیڈر ٹرپ کر گئے اور گھنٹوں بجلی غائب رہی ،ْ کبیر والا اور گردونواح میں بھی موسلادھار بارش نارووال، بدوملہی اور قریبی علاقوں میں موسلادھار بارش کے بعدنشیبی علاقے زیرآب آ گئے ،ْنوابشاہ میں بارش کے بعد حبس ختم آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب، سندھ، فاٹا، کشمیر، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور مشرقی بلوچستان میں بھی بارشوں کا امکان

بدھ 28 جون 2017 15:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں پری مون سون بارشوں کا آغاز ہوگیا ہے جس کے باعث گرمی کازور ٹوٹ گیا ہے اور موسم خوشگوار ہوگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سے شروع ہونے والے پری مون سون بارشوں کے نئے سلسلے نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں کو جل تھل کردیا ،ْلاہور میں موسلادھار بارش نے جہاں موسم خوشگوار کردیا ہے وہیں درجنوں فیڈر ٹرپ کرجانے کی وجہ سے شہر کا بڑا علاقہ بجلی سے محروم ہوگیا ہے۔

رات گئے ساہیوال اور قریبی علاقے میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جو وقفے وقفے سے صبح تک جاری رہا۔ طوفانی ہواؤں کی وجہ سے کئی فیڈر ٹرپ کر گئے اور گھنٹوں بجلی غائب رہی۔

(جاری ہے)

کبیروالہ اور گردونواح میں بھی موسلادھار بارش ہوئی جبکہ نارووال، بدوملہی اور قریبی علاقوں میں موسلادھار بارش کے بعدنشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔

نوابشاہ میں گرج چمک کیساتھ ہونے والی بھی بارش کے بعد حبس ختم اور موسم خوشگوار ہو گیا۔ حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں بھی ہلکی بارش اور بوندا باندی ہوئی، بارش کے نتیجے میں بجلی کی فراہمی کا سلسلہ معطل ہو گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب، سندھ، فاٹا، کشمیر، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور مشرقی بلوچستان میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے پشاور میں طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی جبکہ پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا ہے، مالاکنڈ، چترال، سوات اور مانسہرہ کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی ۔دوسری جانب پری مون سون کی شدید بارشوں کے دوران جانی و مالی نقصانات سے بچنے کے لیے این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومتوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ملک بھرمیں نقصانات سے بچنے کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں اور کسی بھی قسم کے خطرے کی صورت میں نشیبی علاقوں کے مکینوں کو بروقت نکالا جائے۔