بھارتی آرمی چیف کی کشمیری نوجوانوں اور رہنماؤں کیساتھ پھر مذاکرات کی خواہش ،ْاسے امن سے مشروط قرار دیدیا

ایسے شخص کے ساتھ مذاکرات کروں گا جو مجھے اس بات کی یقین دہانی کرائے کہ میرے قافلوں پر حملہ نہیں کیا جائے گا ،ْجنرل بپن روات

بدھ 28 جون 2017 15:41

بھارتی آرمی چیف کی کشمیری نوجوانوں اور رہنماؤں کیساتھ پھر مذاکرات ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) بھارتی آرمی چیف جنرل بپن روات نے کشمیری نوجوانوں اور رہنماؤں کے ساتھ ایک بار پھر مذاکرات کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے اسے امن سے مشروط قرار دیدیا ۔ہندوستان ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں کشمیر کے حوالے سے جنرل بپن روات نے کہاکہ فوج اپنا کام کرتی ہے، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ امن لوٹ آئے، میں ایسے شخص کے ساتھ مذاکرات کروں گا جو مجھے اس بات کی یقین دہانی کرائے کہ میرے قافلوں پر حملہ نہیں کیا جائے گا۔

فوجی قافلوں پر حملے بند ہونے کی یقین دہانی کی صورت میں آرمی چیف بپن روات نے کہاکہ جس دن ایسا ہوگیا میں ذاتی طور پر مذاکرات کا انعقاد کروں گا۔ بھارتی آرمی چیف نے دعویٰ کیا کہ بھارتی فورسز کشمیری نوجوانوں سے بات چیت کی کوششیں کررہی ہے۔

(جاری ہے)

وادی میں کشمیری عوام کے بڑھتے ہوئے مظاہروں پر بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم حادثاتی نقصان نہیں چاہتے اور نہ ہی جھڑپوں میں معصوم لوگوں کی گرفتاری چاہتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد قرار دینے پر بھارتی آرمی چیف نے محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ میں انتظار کروں گا اور دیکھوں گا کہ کیا پاکستان واقعی سید صلاح الدین کو محدود کرنے کی کوشش کرتا ہے کیونکہ جس دن انہیں عالمی دہشت گرد نامزد کیا گیا وہ اسی دن سے احتجاج جاری کرنے والے تھے۔