چار سال بعد داعش شامی شہر حلب سے نکل گئی

اہم شامی شہر کے تمام علاقوں پر بشار الاسد فوج کا کنٹرول بحال

ہفتہ 1 جولائی 2017 19:10

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2017ء) شمالی شام کی حلب گورنری میں 17 جنوری 2017ء سے جاری شامی فوج کے داعش کے خلاف آپریشن میں بالآخر داعش کو چار سال کے بعد شہر چھوڑنا پڑا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اسدی فوج نے شمالی شہر حلب کے جنوب مشرقی علاقے میں سترہ جنوری کو داعش کے خلاف وسیع آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ یہ آپریشن کل تیس جون کو پایہ تکمیل کو پہنچ گیا ہے۔

انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ’آبزرویٹری‘ کے مطابق داعش کے جنگجو شہر سے نکل گئے۔ انہوں نے حلب کے آخری 17 دیہات اور اہم مقامات شامی فوج کے حوالے کر دیے ہیں۔رپورٹ کے مطابق داعش نے چار سال تک جنوب مشرقی حلب کے دسیوں دیہات پر قبضہ کئے رکھا تھا مگر شامی فوج کی طرف سے شروع کی گئی وسیع فوجی کارروائی میں داعش کو شکست کھانا پڑی ہے۔

(جاری ہے)

آبزرویٹری کے مطابق شامی فوج نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غیر معمولی پیش قدمی کرتے ہوئے داعش کے جنگجوؤں کو حلب سے نکال باہر کیا ہے۔شامی فوج سے لڑنے والے داعش کے جنگجوؤں کے انجام کے بارے میں واضح نہیں ہو سکا کہ وہ رات کی تاریکی میں حلب کے قرب وجوار کے علاقوں کی طرف فرار ہوئے ہیں یا انہیں محاصرے میں لیے جانے کے بعد ہلاک یا گرفتار کیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق حلب کے جنوب مشرقی علاقوں سے داعش کے انخلائ کے بعد حلب، خناصر اور اثریا روڈ پر شامی فوج کا مکمل کنٹرول بحال ہو گیا ہے، تاہم حلب کے قریبی شہر سلیمہ کے شمالی، مشرقی اور شمال مشرقی علاقوں میں داعش کے بعض جنگجو اب بھی موجود ہیں۔ تاہم شامی فوج دیگر علاقوں کو بھی داعش سے واپس لینے کے لیے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ عنوان :