جمعیت علماء اسلام کے ساتھ قوم پرستوں کا یہ پہلا اتحاد نہیں ہے ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

نیشنل پارٹی نے حالات کی نزاکت کو دیکھ کر جمعیت علماء اسلام کے نامزد امید وارمیر عثمان بادینی کی حمایت کا اعلان کیا ہے، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان

اتوار 2 جولائی 2017 21:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2017ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کئی دہائیوں سے قومی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے نیشنل پارٹی کی تحریک یوسف عزیز مگسی اور عبدالعزیز کرد ،میر غوث بخش بزنجو ،گل خان نصیر نے شروع کی ہے جو آج تک جاری ہے ۔یہ بات انہوں نے اتوار کو سریاب میں میر سکندر خان شاہوانی کی نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے ساتھ قوم پرستوں کا یہ پہلا اتحاد نہیں ہے نیپ نے جمعیت کے ساتھ ملکر حکومت بنائی 88ء میں بی این پی نے جمعیت کے ساتھ ملکر حکومت بنائی جبکہ 1993ء اور 1997ء میں بی این پی نے بھی جمعیت کے ساتھ ملکر حکومت بنائی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاست میں اتحادی بدلتے رہتے ہیں لیکن نیشنل پارٹی نے حالات کی نزاکت کو دیکھ کر جمعیت علماء اسلام کے نامزد امید وارمیر عثمان بادینی کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کے کارکن ،لیڈرشپ اور پارلیمانی پارٹی کی زمہ داری ہے کہ وہ پارٹی کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے میر عثمان بادینی کی کامیابی کیلئے بھر پور کوشش کریں سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ عوام نی2013ء سے پہلے کا بلوچستان ،امن و امان کی گھمبیر صورتحال ،کوئی ایک شاہراہ بھی محفوظ نہیں تھی اغواء برائے تاوان ایک کاروبار کی شکل اختیار کرچکا تھا لیکن ہم نے صرف اڑھائی سال کے دوران بلوچستان میں مثالی امن و امان قائم کیا تمام شاہراہیں محفوظ بنادیں انہوں نے کہا کہ اسی دوران سریاب پیکج کے تحت 80ٹیوب ویل سریاب میں لگائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی کے تحت بلوچستان کے حالات کو حل کرنے کیلئے مذاکرات شروع کئے جس میں بڑی حدتک کامیابی بھی ہوئی بلوچستان کے سلگتے مسائل کے حل کیلئے پرامن بلوچستان پالیسی بنائی جس کے مثبت اثراتر آج بھی مرتب ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارتی کی حکومت نے بلوچستان کے ساحل اور وسائل کو محفوظ بنادیا لوگوں نے ہمارے خلاف پروپیگنڈے کئے لیکن آج یہ بات ثابت ہوگئی کہ ہم نے ریکوڈک کو محفوظ بنایا اور گوادر کی سرکاری اراضیات پر لینڈ مافیا کے قبضے کو ختم کرکے اراضیات بلوچستان حکومت کی ملکیت میں لائی ۔

ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ 2013ء میں محدود مینڈیٹ کے باوجود نیشنل پارٹی نے مثالی کردار ادا کیا اگر یہاں کے عوام 2018ء کے انتخابات میں نیشنل پارٹی پر اعتماد کریں اور واضح اکثریتی پارٹی کے طور پر نیشنل پارٹی کو سامنے لائیں تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ نیشنل پارٹی آپ کو ایک باوقار خوشحال بلوچستان دے گی۔شمولیتی تقریب سے میر سکندر شاہوانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سے قوم پرست و جمہوریت پسند جماعتیں کام کر رہی ہیں لیکن ہم نے ان تمام جماعتوں کا بغور مطالعہ کیا اوراس نتیجے پر پہنچے کہ بلوچستان میں نیشنل پارٹی واحد سیاسی و جمہوری قوت ہے جو بلوچستان کے قومی و سیاسی مسائل کے حل کیلئے جمہوری حکمت عملی کے تحت جدوجہد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک جمہوریت پسند ہوں اس لئے میں نے ساتھیوں کی مشاورت سے نیشنل پارٹی میں باقاعدہ شامل ہونے کا اعلان کرتا ہوں اور نیشنل پارٹی کی قیادت کے ساتھ ملکر بلوچستان کے قومی وسیاسی جدوجہد میں جمہوری انداز میں اپنا سیاسی کردارادا کرونگا ۔ صوبائی وزیر نواب محمد خان شاہوانی اوراورقومی اسمبلی کے رکن سردار کمال خان بنگلزئی ،میر عطا محمد بنگلزئی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میر سکندر خان شاہوانی کو پارٹی میں شمولیت پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ سکندر شاہوانی چونکہ ایک سیاسی و سماجی کارکن ہیں وہ اس علاقے میں پارٹی کو مزید فعال و متحرک کرنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔