اسرائیل کا پاکستان کے خلاف بھارت کی ہرممکن مدد کرنے کا اعلان،

ہم سمجھتے ہیں کہ لشکر طیبہ ہو یا حماس دونوں میں کوئی فرق نہیں ، نہ ہم نے پہلے ان دونوں تنظیموں میں کوئی فرق کیا نہ آج کرتے ہیں،بھارت اور اسرائیل ہم خیال ممالک ہیں جنہیں مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی،دونوںملکوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے ، اسرائیل بھارت کو پاکستان سے درپیش دہشت گردی سے نمٹنے میں مکمل مدد دے گا،اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل مارک صوفر کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 4 جولائی 2017 22:02

اسرائیل کا پاکستان کے خلاف بھارت کی ہرممکن مدد کرنے کا اعلان،
مقبوضہ بیت المقدس/تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جولائی2017ء) اسرائیل نے پاکستان کے خلاف بھارت کی غیر مشروط اور مکمل مدد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس اور لشکر طیبہ میں کوئی فرق نہیں،دوسری طرف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 3روزہ دورے پر اسرائیل پہنچ گئے جہاں صہیونی وزیراعظم نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطا بق اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل مارک صوفر نے مقبوضہ بیت المقدس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور اسرائیل دونوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور اسرائیل بھارت کو پاکستان سے درپیش دہشت گردی سے نمٹنے میں مکمل مدد دے گا۔

مارک صوفر نے کہا کہ اسرائیل نے کبھی اپنے عزائم نہیں چھپائے کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بھارت کی مکمل اور غیر مشروط حمایت کرتا ہے، بھارت کو نہ صرف پاکستان بلکہ اندرون ملک بھی دہشت گردی کا سامنا ہے، جس کا حالیہ تاریخ میں مشاہدہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ لشکر طیبہ ہو یا حماس دونوں میں کوئی فرق نہیں ، نہ ہم نے پہلے ان دونوں تنظیموں میں کوئی فرق کیا نہ آج کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل دونوں ہم خیال ممالک ہیں جنہیں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی، کیونکہ کوئی ملک تن تنہا یہ کام نہیں کرسکتا۔ دونوں ممالک کے رہنماں کے درمیان ملاقات میں دہشت گردی پر بات ہوگی۔دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 3روزہ دورے پر اسرائیل پہنچ گئے جہاں صہیونی وزیراعظم بنتن یاہو نے انکا پرتپاک استقبال کیا ۔

اس موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی تل ابیب کے ہوائی اڈے پر اترے تو ان کا استقبال اسی طرح ہوا جس طرح امریکا کے صدر کا کیا گیا تھا۔اسرائیل پہنچنے کے بعد نریندر مودی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اسرائیل پہنچنے پر شاندار استقبال کرنے پر وزیراعظم نتن یاہو کا شکرگزار ہوں ۔آج میں اسرائیل کے تاریخی دورے پر پہنچا ہوں جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم اور مضبوط ہونگے ۔

بھارتی وزیراعظم نے صہیونی وزیراعظم بنتن یاہوکے ساتھ ملاقات بھی کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور مشرق وسطی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔نریندر مودی اسرائیل کا دورہ کرنے والے بھارت کے پہلے وزیر اعظم ہیں۔ مودی کے اس دورے کو اسرائیل میں تاریخی دورہ قرار دیا جا رہا ہے۔ دورے میں کئی دفاعی معاہدوں پر دستخط کیے جانے کی توقع ہے۔اسرائیل بھارت کو میزائل اور ڈرون طیارے سمیت دفاعی ساز و سامان فراہم کرنے والا اہم ملک ہے۔

گذشتہ پانچ برس میں اسرائیل نے ہر برس اوسطا ایک ارب ڈالرز کے ہتھیار بھارت کو فروخت کئے ہیں۔ ہتھیاروں کی خرید دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کا سب سے اہم پہلو رہا ہے۔ اسرائیل، حالیہ برسوں میں امریکا کے بعد بھارت کو ہتھیار سپلائی کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ اپنے اس تین روزہ دورے میں مودی فلسطینی علاقوں میں نہیں جائیں گے اور فلسطینی رہنماں سے نہیں ملیں گے۔ تاہم مئی میں مودی نے نئی دہلی میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی تھی۔ اسرائیل اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات کو پچیس برس مکمل ہو رہے ہیں۔