میر ظفراللہ جمالی نے سیاست کو عبادت سمجھ کر ملک وقوم کی خدمت کی، عمر خان جمالی

موجودہ نظام میں انصاف کی فراہمی یاکرپشن کی روک تھام ناممکن کام ہے ،پورا نظام بدلنا ہوگا، جلسے سے خطاب

اتوار 9 جولائی 2017 19:20

جعفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جولائی2017ء) سابق وزیراعظم رکن قومی اسمبلی میر ظفراللہ جمالی نے ہمیشہ ملک وقوم کی خدمت کی ہے سیاست عبادت ہے نہ ہی کاروبار ملک کو کرپشن سے پاک کیئے بغیر ترقی نہیں دی جاسکتی ہے اجتماعی طور پر قوم کو تربیت کی ضرورت ہے ہمیں مل کر یہ گند صاف کرنا ہوگا موجودہ نظام میں انصاف کی فراہمی یاکرپشن کی روک تھام ناممکن کام ہے یہ پورا نظام بدلنا ہوگا پڑھے لکھے نئے چہرے سامنے لانے ہوں گے مقافات عمل کا وقت قریب آگیا ہے شہری سمجھدار ہوگئے ہیں انہوں نے ماضی میں جو فیصلے کیے تھے اب وہ پچھتا رہے ہیں اب وہ خود ہی منصف بن کر اپنا احتساب خود کررہے ہیں ان خیالات کا اظہار سابق تحصیل ناظم سیاسی جانشین میر ظفراللہ جمالی کے فرزند میر عمر خان جمالی نے ڈیرہ اللہ یار بگن بابا کالونی میں راہوجہ برادری کی جانب سے دیئے گئے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا انکا کہنا تھا کہ ڈیرہ اللہ یار سٹی چند سال قبل ماڈل سٹی کے طور پر پہچانا جاتا تھا ان کے دور میں شہر میں صفائی ستھرائی کا نظام بہتر تھا بجلی بہتر طریقے سے چل رہی تھی واٹر سپلائی شہر بھر کو پینے کا پانی فراہم کررہی تھی لیکن موجودہ دور میں شہر کی جانب کسی قسم کی توجہ نہیں کی گئی ہے جولوگ ووٹ دیکر نمائندوں کو اسمبلیوں تک پہنچاتے ہیں تاکہ وہ جاکر عوام کی آواز بنیں علاقے شہر تحصیلوں کے مسائل حل کریں ناکہ عوام کو بیچ منجھدار میں چھوڑ دیں عوام آج اپنا بویا فصل کاٹ کررہے ہیں انہوں نے خریف میں ربیع اور ربیع میں خریف کی فصل اگائی تھی ہموار زمین ان کے لیئے چھوڑی گئی تھی کہ وہ درست انتخاب کرکے اپنی خوشحالی کے خود ضامن بن جائیں بعض اوقات انسان کو سمجھ ذرا دیر سے آتی ہے جب چڑیا چگ گئیں کھیت والی مثال ہے اب ایک ہفتے سے شہریوں نے بچائو تحریک شروع کیا ہے ہم انکی حمایت کرتے ہیں کیونکہ وہ ہم میں سے ہیں اگر مشکل وقت میں ہم ان کے کام نہیں آئے تو باہر سے تو کوئی نہیں آئے گا ہمیں مثبت سوچ کے ساتھ اپنے فیصلے آزادانہ طور پر کرنے ہوں گے نئی نسل سمجھ دار اور تعلیم یافتہ ہوگئی ہے پہلے ایسا نہیں تھا سادگی کا دور تھا کوئی بزرگ معتبر اور سفید ریش کے گھر پر سبز باغ دکھانے والے پہنچ جاتے اور جھولی پھیلاکر ووٹ مانگتے اور سادہ لوح انسان یہ سوچ کر کہ وہ ان کے اوطاق دہلیز پر خود چڑھ کے آگیا ہے اپنا ووٹ بغیر لالچ وقمیت کے انکو دیتے آج ایسا نہیں ہے زمانہ تبدیل ہوچکا ہے اب ایسی چڑی چپڑی باتوں سے کسی کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا عوام کام مانگتے ہیں وہ اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں انکے بنیادی مسائل پانی بجلی روز گار اور صحت ہیں اگر ہم انہیں یہ بھی نہیں دیں تو سیاست کا مطلب ختم ہوجائے گا اور سیاست عبادت کے بجائے کاروبار بن جائیگی ان کا کہنا تھا کہ منتخب نمائندے ایسے افسران علاقے میں تعنات کریں جو عوام کے خادم بنیں نہ ہی آقا ڈیرہ اللہ یار ڈیرہ مراد جمالی صحبت پور یا اوستہ محمد ہوں سیوریج نظام کے بغیر ترقیاتی کام کرانا عوام اور حکومت کا پیسا ضیاں کرانا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان کے فنڈز سے صوبے کے ہر اضلاع میں 20کروڑ کی گرانٹ سے روڈیں تعمیر کی جارہی ہیں جو ایک اچھا عمل ہے انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ نظام میں انصاف کی فراہمی یاکرپشن کی روک تھام ناممکن کام ہے یہ پورا نظام بدلنا ہوگا عوام کی زہن سازی کرنی ہوگی پڑھے لکھے چہرے سامنے لانے ہوں گے پولیس اور پٹواری کلچر کو بدلنا ہوگا دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے ہم گالم گلوچ چور چکاری تماش بین قتل وغارت کرپشن سے آگے نہیں بڑھ پارہے اسکی وجہ صرف یہ ہی ہے باحیثیت ایک قوم ہماری تربیت نہیں کی گئی نہ ہمیں دوبارہ اقبال مل سکا اور نہ ہی محمد علی جناح صدیوں سے ہم عوام کی خدمت کرتے چلے آرہے ہیں ہمیں اگر سیاست کرنی ہے تو لالچ دروغ گوہی سے پاک سیاست کرکے عوام کا دل جیتا جاسکتا ہے عوام نے اگر موقع دیا تو ڈیرہ اللہ یار کا نقشہ ہی تبدیل کردیں گے اس موقع پر راہوجہ برادری کے معتبرین حاجی صحبت خان راہوجہ عبدالغفور راہوجہ رحمت اللہ راہوجہ حیدر علی راہوجہ ودیگر بگن بابا کالونی کے معتبر موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :