بھارت کی آبی جارجیت سے پاکستان مستقبل میں قحط سالی سے دوچار ہوسکتاہے ‘ورلڈ بینک سے فورارجوع کرناہوگا‘آبی جارجیت خوفناک صورت اختیار کررہی ہے ‘ہمیں جنگی بنیادوں پراقدامات کرنے ہونگے

معروف پارلیمنٹرین سیدتابش الوری کا کسان اتحاد کے وفد سے تبادلہ خیال

منگل 11 جولائی 2017 19:54

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جولائی2017ء) بھارت کی آبی جارجیت سے پاکستان مستقبل میں قحط سالی سے دوچار ہوسکتاہے ‘ورلڈ بینک سے فورارجوع کرناہوگا‘آبی جارجیت خوفناک صورت اختیار کررہی ہے ‘ہمیں جنگی بنیادوں پراقدامات کرنے ہونگے۔

(جاری ہے)

معروف پارلیمنٹرین اورمجلس شہریان کے چیئرمین سیدتابش الوری تمغہ امتیاز نے کسان اتحاد کے ایک وفد سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے تین دریائوں ستلج راوی اورپیاس سے محروم کرنے کے بعد بھارت باقی تین دریائوں، سندھ چناب اورجہلم کے بھی پانیوں سے پاکستان کومحروم کرنے کی کوششیں کررہاہے اوردونوں ڈیم بناکراپنے ہی علاقوں میں ان دریائوں کاپانی استعما ل کرنے کی سازش کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کے اندردریائی پانی کابہائو بری طرح متاثر ہورہاہے وفد نے بتایاکہ ایک زرعی ملک میں پانی بنیادی اہمیت رکھتاہے جس کی بتدریج کمی مستقبل کیلئے خطرہ بن رہی ہے سیدتابش الوری نے کہاکہ بھارت، کشن کنگا اوررئیل منصوبے تیزی سے مکمل کرہاہے جس کے نتیجے میں ہیڈمرالہ کے مقام پرچناب کے پانی میں چالیس فیصد کمی کاامکان ہے پاکستانی دریائوں پر32 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کابھارتی پروگرام سند طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے جس پرپاکستان کوشدیدتحفظات ہیں مگربھارت ازالے کیلئے مسلسل لیت ولعل سے کام لے رہاہے سیدتابش الوری نے مطالبہ کیاکہ اس سلسلے میں ترجیحی بنیاد پرمضبوط مقدمہ تیار کرکے بلاتاخیر ورلڈبینک سے رابطہ کیاجائیگا یہ ہماری زندگی اورموت کامسئلہ ہے جس سے تکافل اورتساہل قومی جرم ہوگا۔

متعلقہ عنوان :