ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 114 کے ضمنی انتخاب کے نتائج کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کردیا

پی ایس 114 کے ضمنی الیکشن کے نتائج آخری وقت میں تبدیل کیے گئے ،ْ خالد مقبول صدیقی ،ْ خواجہ سہیل کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 12 جولائی 2017 15:02

ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 114 کے ضمنی انتخاب کے نتائج ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2017ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 114 کے ضمنی انتخاب کے نتائج کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کردیا۔ بدھ کو ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی، خواجہ سہیل منصور اور ایس اقبال قادری نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کی۔

(جاری ہے)

بعدازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ پی ایس 114 کے ضمنی الیکشن کے نتائج آخری وقت میں تبدیل کیے گئے جبکہ ان کی جماعت آخری وقت تک یہ الیکشن جیت رہی تھی۔

ایم کیو ایم رہنماؤں نے نادرا سے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کا مطالبہ کیا۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ اتوار 9 جولائی کو پی ایس 114 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سعید غنی نے متحدہ قومی موومنٹ کے کامران ٹیسوری کو 5734 ووٹوں کے فرق سے شکست دیکر میدان مارلیا تھا جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) تیسرے اور تحریک انصاف چوتھے نمبر پر رہی تھی۔