راجگال اور شوال میں’’آپریشن خیبرفور‘‘کا آغازکردیا ہے ، میجرجنرل آصف غفور

یہ آپریشن ردالفسادکاحصہ ہے،راجگال میں آپریشن کامقصد داعش کوختم کرناہے،پاکستان حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کررہاے، ڈی جی آئی ایس پی آر کلبھوشن نے آرمی چیف سے رحم کی اپیل کی ،فیصلہ میرٹ پرہوگا،بھارت مسئلہ کشمیرسے توجہ ہٹانے کیلئے ایل اوسی پرسیزفائرکی خلاف ورزی کرتاہے، ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کے کچھ خاص مقاصد ہیں جو وقت گزرنے پر سامنے آجائیں گے سوشل میڈیا پر پاک فوج اور پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں، ہرشخص کو آزادی اظہار کا حق حاصل ہے۔جو بھی محب وطن پاکستانی ہیں وہ پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کا حصہ نہیں جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل دی گئی تھی ، اس میں فوج کے دو ارکان شامل تھے، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے ارکان ایماندار افسران ہیں، تحقیقاتی رپورٹ پر عدالت نے فیصلہ سنانا ہے، میڈیا بریفنگ

اتوار 16 جولائی 2017 17:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2017ء) :ترجمان پاک فوج میجرجنرل آصف غفورنے کہاہے کہ پاک فوج نے راجگال اور شوال میں’’آپریشن خیبرفور‘‘کاآغازکردیاہے،یہ آپریشن ردالفسادکاحصہ ہے،راجگال کاعلاقہ فاٹاکاسب سے مشکل علاقہ ہے،راجگال میں آپریشن کامقصد داعش کوختم کرناہے،جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل دی گئی تھی اور اس میں فوج کے دو ارکان شامل تھے، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے ارکان ایماندار افسران ہیں جبکہ تحقیقاتی رپورٹ پر عدالت نے فیصلہ سنانا ہے۔

۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ردالفسادپرمیڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ راجگال اور شوال میں آج صبح ’’آپریشن خیبرفور‘‘کاآغازکردیاہے۔یہ آپریشن ردالفسادکاحصہ ہے۔

(جاری ہے)

راجگال کاعلاقہ فاٹاکاسب سے مشکل علاقہ ہی500 خاندان رہتے ہیں ۔راجگال آپریشن زمینی حقائق کے اعتبارسے مشکل ہوگا۔راجگال میں 8درے ہیں۔پاکستان ایئرفورس بھی آپریشن میں مددکرے گی۔

خیبرایجنسی کے دوسری جانب افغانستان میں داعش کی سرگرمی بڑھتی جارہی ہے۔راجگال میں آپریشن کامقصد داعش کوختم کرناہے۔پاراچناردھماکے میں داعش کے شواہد ملے ہیں۔پہلے باجوڑ،پھرسوات اور پھرمہمندکوکلیئرکیاگیا۔ضرب عضب جوکہ 2014ئ میں شروع کیاگیااس سے علاقے کوکلیئرکروایاگیا۔جب سے آپریشن ردالفسادشروع کیاگیا،اس کے تحت 46بڑے آپریشن کیے گئے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں 2013-14میں ہماری کوشش مذہبی انتہاپسندی ٹارگٹ تھے۔بلوچستان میں 13بڑے آپریشن کیے۔پنجاب میں 6میجر جبکہ 7ہزارسے زائد پنجاب میں آپریشنزکے دوران 22دہشتگردہلاک ہوئے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں کافی بہتری آئی ہے۔کراچی میں دہشتگردی اور اغوائ کی وارداتوں میں 96فیصد کمی آئی ہے۔ پانی کے مسائل کوبھی حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سندھ میں 522دہشتگردوں نے ہتھیارڈالے۔انہوں نے کہاکہ بھارت مسئلہ کشمیرسے توجہ ہٹانے کیلئے ایل اوسی پرسیزفائرکی خلاف ورزی کررہاہے۔ بھارت ایل اوسی پرشہری آبادی کونشانہ بنارہاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کررہاے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی جاسوس کلبھوشن نے آرمی چیف سے رحم کی اپیل کی ہے۔

کلبھوشن کی اپیل کافیصلہ میرٹ پرہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ساتھ پاک فوج کا براہ راست کوئی تعلق نہیں، جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل دی گئی تھی اور اس میں فوج کے دو ارکان شامل تھے جنہوں نے عدالت کے حکم پر اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے ارکان ایماندار افسران ہیں جبکہ تحقیقاتی رپورٹ پر عدالت نے فیصلہ سنانا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہم وہ کام کررہے ہیں جو پاکستان کی سیکیورٹی اور اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔امریکی سی آئی اے کنٹریکٹر ریمنڈ ڈیوس کی شائع ہونے والی کتاب سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہمیں سب سے پہلے پاکستان کے مفاد کو دیکھنا ہے، جب وہ رہا ہو کر امریکا گئے تھے تو اس وقت کہا جارہا تھا کہ ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استشنیٰ حاصل ہے، تاہم ان کی حالیہ باتوں کا وہ خود جواب دے سکتے ہیں۔

ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کے کچھ خاص مقاصد ہیں جو وقت گزرنے پر سامنے آجائیں گے۔پاک فوج پر سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ جہاں تک سوشل میڈیا کا تعلق ہے ہرشخص کو آزادی اظہار کا حق حاصل ہے۔جو بھی محب وطن پاکستانی ہیں وہ پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کا حصہ نہیں ہیں۔ یہ صرف وہ لوگ ہیں جو پاکستان سے مخلص نہیں ہیں اور بیرونی عناصر کے ساتھ مل کر پاک فوج کے خلاف پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پاک فوج اور پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ محب وطن پاکستانی ان لوگوں کو اور ان کی مہم کو بھرپور طریقے سے مسترد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اکہ پاک فوج موجودہ شدید بارشوں میں اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے اور اس کیلئے ہر قسم کے اقدامات کرلئے گئے ہیں