پی ٹی آئی کی رہنماء ناز بلوچ پیپلز پارٹی میں شامل،ناز بلوچ اپنی فیملی میں واپس آئی ہیں، فریال تالپور

اتوار 16 جولائی 2017 17:50

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2017ء) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ناز بلوچ پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئی ہیں ۔ اتوارکوپیپلزپارٹی میڈیا سیل میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کی صدر فریال تالپور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ادی فریال اور وزیر اعلی کا شکریہ ادا کرتی ہوں ۔آج دوبارہ اپنے گھر لوٹ آئی ہوں۔

میرے والد نے بھٹو کے ہاتھ میں پارٹی جوائن کی۔انہوں نے کہاکہ میرا تعلق سیاسی گھرانے سے ہے میرے والد نے بھٹو کے ساتھ کام کیا تھا۔میری سیاسی تربیت میرے والد نے کی۔آج پیپلزپارٹی میں شامل ہوکر خوش ہوں ۔پیپلزپارٹی ملک کی واحد جماعت ہے جس میں تنظیمی اسٹرکچر ہے۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کے لیڈر عمران خان نہیں بلاول بھٹو زرداری ہیں۔

(جاری ہے)

میں بغیر کسی فائدے کے پیپلزپارٹی میں اپنی مرضی سے شامل ہوئی ہوںکارکن کے طور پر پارٹی کی ترقی کے لیے کام کروں گی ۔

انہوں نے کہاکہ سعید غنی پیپلزپارٹی کے فعال رہنما ہیں انہوں نے مجھ سے رابطہ کیا میرے سیاسی سوالوں کے جواب دیئے میں مطمئن ہوئی اس کے بعد پی ٹی آئی چھوڑ کر پیپلزپارٹی شامل ہوئی ہوں۔ ناز بلوچ نے کہا کہ عمران خان یوتھ کی نمائندگی کا دعوی کرتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ اس وقت اگر اس ملک میں کوئی یوتھ کی نمائندگی کررہا ہے تو وہ بلاول بھٹو زرداری ہیں ۔

اس موقع پروزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے نازبلوچ کو پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ نازبلوچ کی شمولیت سے پیپلز پارٹی مضبوط ہوگی جب کہ ناز بلوچ اور میرے والد ایک ساتھ اسمبلی میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس 114 میں 4 سیاسی جماعتوں کو شکست دی، آئندہ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی ملک بھر سے کامیاب ہوگی۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کے جانے سے پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ پانی کا مسئلہ سنگین ہے،مشکلات ہیں اسی لئے واٹرکمیشن رپورٹ بنی جس کا ہمیں احساس ہے۔سندھ میں پینے کے صاف پانی کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ تمام مسائل آربی اوڈی کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ امید ہے ناز بلوچ والد کے مشن کو آگے بڑھائیں گی۔ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں ۔ناز بلوچ اپنی فیملی میں واپس آئی ہیں۔اس موقع پر،وقار مہدی،سعید غنی،سندھ کے وزیرداخلہ سہیل انور سیال اورراشد ربانی بھی موجود تھے۔