لاہور:جتنا ضروری کالا باغ ڈیم بنانا آج ہے اس سے پہلے کبھی نہیں رہا،انجمن تاجران لاہور

بھارت کے حالیہ بیان نے کالا باغ ڈیم کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا ہے،اگر کالا باغ ڈیم پہلے مکمل ہو گیا ہوتا تو آج ہندو بنئیے کی بکواس نہ سسنا پڑتی ، کالا باغ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 8 لاکھ کیوسک فٹ ہے اور جبکہ قابل استعمال پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 6لاکھ کیوسک فٹ ہے اس سے 3600 میگا واٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے،صدر میاں طارق فیروز و جوائنٹ سیکرٹری میاں سلیم کا بیان

اتوار 16 جولائی 2017 20:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2017ء) انجمن تاجران لاہور کے صدر میاں طارق فیروز و جوائنٹ سیکرٹری میاں سلیم نے کہا ہے کہ جتنا ضروری کالا باغ ڈیم بنانا آج ہے اس سے پہلے کبھی نہیں رہا ۔ بھارت کے حالیہ بیان نے کالا باغ ڈیم کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا ہے ، تاجروں کے ایک اجلاس میں میاں سلیم نے کہا کہ اگر کالا باغ ڈیم پہلے مکمل ہو گیا ہوتا تو آج ہندو بنئیے کی بکواس نہ سسنا پڑتی ،کالا باغ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 8 لاکھ کیوسک فٹ ہے اور جبکہ قابل استعمال پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 6لاکھ کیوسک فٹ ہے اس سے 3600 میگا واٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے جو کہ 4.5 روپے فی یونٹ کاسٹ کرے گی ۔

انہوںنے کہاکہ KPK کا 2لاکھ ایکٹر رقبہ مزید کاشت ہوگا ، سندھ کو 2-2 ملین کیوسک فٹ مزید پانی ملے گا اور جبکہ انڈس ڈیلٹا کی سیم زدہ 20 لاکھ ایکڑ زمین قابل کاشت ہو جائے گی، اور بلوچستان کا 7لاکھ ایکڑ فٹ رقبہ قابل کاشت ہو گا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ1991 ء میں ورلڈ بینک اور دنیا بھر کے آبی ماہرین کالا با غ ڈیم کو سٹیٹ آف دی آرٹ کا درجہ دے چکے ہیں اور جبکہ ہمارے سیاستدان بھارت کی گود میں بیٹھ کر کہتے ہیں کہ کالا باغ ڈیم ہماری لاشوں پر بنے گاجو پاکستانی قوم کے لئے باعث شرم کی بات ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بھارت سالانہ 1200 ارب ڈالر ہمارے نام نہاد سیاستدانوں کو کھلارہا ہے جبکہ خود سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہر سال ایک ڈیم مکمل کر رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہر سال موسم برسات میں بارشوں کی وجہ سے سیلاب آنے سے اربوں روپے کا جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور ہزاروں افراد بے گھر ہو جاتے ہیں اگر حکومت ڈیموں کی تعمیر پر توجہ دے تو نہ صرٖف بھاری نقصان سے بچا جا سکتا ہے بلکہ زراعت کے فروغ کیلئے بھی اس پانی کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے ۔