تیزاب گردی کے ملزمان کو سخت سزادی جائے،

برطانوی پارلیمنٹ میں بحث شروع تیزاب حملوں میں ملوث افراد قانون کی پوری شدت کو محسوس کر سکیں گے،وزیر داخلہ امبر رو ڈ

پیر 17 جولائی 2017 12:18

تیزاب گردی کے ملزمان کو سخت سزادی جائے،
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء) برطانوی پارلیمنٹ میں تیزاب حملے کرنیوالوں کے خلاف قانون سازی کے لیے بحث شروع ہوگئی ہے ادھربرطانوی وزیرداخلہ امبر روڈ نے کہاہے کہ ان حملوں میں ملوث افراد قانون کی پوری شدت کو محسوس کر سکیں گے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تیزاب حملوں کے بعد ان کی روک تھام کے جائزے کے متعلق وزیر داخلہ امبر روڈ نے بتایا کہ ان حملوں میں ملوث افراد قانون کی پوری شدت کو محسوس کر سکیں گے۔

سیاست دانوں اور تیزاب کے حملوں میں متاثرہ افراد نے ان حملوں میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دینے کے مطالبات کیے ہیں۔ اس کے علاوہ رکن پارلیمان بھی اس معاملے پر ایوان میں بحث کریں گے۔تیزاب کے حملوں میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے جائزے میں موجودہ قانون کو دیکھا جائے گا اور اس بات پر غور کیا جائے گا کہ پولیس کے اقدامات، سزائیں، لوگوں کی نقصان دہ تیزابی منصوعات تک رسائی اور تیزاب حملوں کے متاثرین کو کس طرح مدد فراہم کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

دفتر داخلہ کے مطابق پہلے سے موجود قانون کے تحت نقصان دہ تیزابی مواد سے حملے میں عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔ تیزاب برآمد ہونے کی صورت میں، اس کی مدد سے حملے کرنے کی نیت ثابت ہونے کی صورت میں چار برس تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔نیشنل پولیس چیفس کونسل این پی سی سی کا کہنا تھا کہ چھ ماہ کے دوران انگلینڈ اور ویلز میں تیزاب یا نقصان دے مواد کی مدد سے چار سو زیادہ حملے کیے گئے ہیں۔

ان حملوں میں ملوث جن افراد کے بارے میں معلوم ہوا ہے جن میں سے پانچ میں سے ایک کی عمر 18 برس سے کم ہے۔وزیر داخلہ ایمبر رود نے کہا کہ ان واقعات سے متعلق قانون پہلے ہی کافی سخت ہے جس میں کئی کیسوں میں تیزاب حملوں کے مجرم عمر قید تک کاٹ رہے ہیں لیکن ہمیں جوابی اقدام کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور ہم اسے بہتر کریں گے۔

متعلقہ عنوان :