شریف خاندان نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر اعتراض سپریم کورٹ میں جمع کرادیئے

ْجے آئی ٹی ارکان کی نامزدگی پر بھی اعتراضات ہیں ،ْ رپورٹ جانبدارانہ ہے ،ْدرخواست میں موقف مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا رویہ غیر منصفانہ تھا ،ْانے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ،ْجے آئی ٹی سے 13سوالوں کے جوابات مانگے گئے تھے ،ْجے آئی ٹی نے ہر معاملے پر حتمی رائے قائم کی ،ْکسی تفتیش طلب شخص کو قصور وار قراردینے کا اختیار جے آئی ٹی کے پاس نہیں ،ْ رپورٹ مسترد کر دی جائے ،ْ استدعا

پیر 17 جولائی 2017 13:23

شریف خاندان نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر اعتراض سپریم کورٹ میں جمع کرادیئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء) شریف خاندان نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر اعتراض سپریم کورٹ میں جمع کرادیئے ہیں جس میں رپورٹ کو مسترد کر نے کی استدعا کی گئی ہے ۔ پیر کو سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت سے کچھ دیر قبل شریف خاندان کی جانب سے ان کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت عظمیٰ میں اعتراضات پر مشتمل درخواست جمع کرائی۔

درخواست میںشریف خاندان کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ جے آئی ٹی ارکان کی نامزدگی پر بھی اعتراضات ہیں اور اس کی رپورٹ جانبدارانہ ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا رویہ غیر منصفانہ تھا اور اس نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ،ْجے آئی ٹی سے 13سوالوں کے جوابات مانگے گئے تھے درخواست میں کہاگیا کہ جے آئی ٹی نے قانونی طور پر کام نہیں ،ْ کسی کے خلاف دستاویز خود سے حاصل کیں تو پوچھنا ضروری ہوتا ہے مگرنہیں پوچھا گیا، جے آئی ٹی نے ہر معاملے پر حتمی رائے قائم کی ،ْکسی تفتیش طلب شخص کو قصور وار قراردینے کا اختیار جے آئی ٹی کے پاس نہیں۔

(جاری ہے)

شریف خاندان نے اعتراضی درخواست میں سپریم کورٹ سے جے آئی ٹی کی رپورٹ مسترد کرنے کی استدعا کی۔سپریم کورٹ کے حکم پر 20 اپریل کو شریف خاندان کی منی ٹریل کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی جسے 60 روز میں اپنی تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیا گیا۔جے آئی ٹی نے تحقیقات مکمل کرکے اپنی حتمی رپورٹ 10 جولائی کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی جس میں شریف خاندان کے معلوم ذرائع آمدن اور طرز زندگی میں تضاد بتایا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :