اسرائیلی ریاست نے منظم حکمت عملی کے تحت قبلہ اول کو فلسطینی نمازیوں کیلئے بند کردیا

پیر 17 جولائی 2017 14:39

اسرائیلی ریاست نے منظم حکمت عملی کے تحت قبلہ اول کو فلسطینی نمازیوں ..
مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء) اسرائیلی ریاست نے منظم حکمت عملی کے تحت مسلمانوں کے قبلہ اول کو فلسطینی نمازیوں کیلئے بند کردیا ہے۔ 1967ء کو بیت المقدس پر قبضے کے بعد 50سال میں یہ پہلا موقع ہے جب قبلہ اول کے درو بام اذان کی صدا اور نماز کی ادائی سے محروم ہیں۔جمعہ 14 جوالائی 2017ء فلسطینی تاریخ کا سیاہ ترین دن تصور کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

یہ وہ روز سیاہ ہے جس میں قابض صہیونیوں نے قبلہ اول کو تین فلسطینیوں کے خون سے رنگین کرنے کے بعد وہاں پر فلسطینیوں کو اذان دینے اور نماز و عبادت سے بھی محروم کردیا۔اطلاعات فلسطین نے قبلہ اول کی بندش کے حوالے سے مختصر ویڈیو میں روشنی ڈالتے ہوئے بتایا ہے کہ ناپاک صہیونی کس طرح قبلہ اول کا تقدس پامال کرتے ہیں مگر فلسطینی مسلمانوں کو اپنے تیسرے مقدس ترین مقام میں اذان اور نماز کے بنیادی حق سے بھی محروم کردیا گیا ہے۔