وزیراعظم کی لیگل ٹیم نے آئی ایس آئی نمائندے کی قانونی حیثیت پرسوالات اٹھادیے

نامزدگی کے وقت آئی ایس آئی کانمائندہ ادارے میں افسرنہیں تھا،ہوسکتاہے کہ کنٹریکٹ کے وقت آئی ایس آئی کانمائندہ سورس ایمپلائی ہو،تاہم سورس ایمپلائی کی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔میڈیارپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 17 جولائی 2017 14:31

وزیراعظم کی لیگل ٹیم نے آئی ایس آئی نمائندے کی قانونی حیثیت پرسوالات ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17جولائی2017ء) : وزیراعظم نوازشریف کی لیگل ٹیم نے آئی ایس آئی نمائندے کی قانونی حیثیت پرسوالات اٹھا دیے، نامزدگی کے وقت آئی ایس آئی کا نمائندہ ادارے میں افسرنہیں تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے جے آئی ٹی رپورٹ پراعتراضات کی ایک لمبی فہرست میں آئی ایس آئی کے نمائندے کی قانونی حیثیت کوبھی چیلنج کیاہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے اعتراض اٹھایاکہ پاناماجے آئی ٹی ٹیم کیلئے نامزدگی کے وقت آئی ایس آئی کانمائندہ ادارے میں افسرنہیں تھا۔ ہو سکتا ہے کہ کنٹریکٹ کے وقت آئی ایس آئی کانمائندہ سورس ایمپلائی ہو۔ تاہم کنٹریکٹ پرسورس ایمپلائی کی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔اسپیشل ریکارڈ کے مطابق نمائندے کی خدمات سے متعلق معلومات نہیں ہیں۔وزیراعظم نوازشریف نے پاناماجے آئی ٹی رپورٹ پراعتراضات کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کروادی ہے۔ واضح رہے پاناما جے آئی رپورٹ پرآج سپریم کورٹ میں تین رکنی بنچ نے کیس سماعت کی۔ جس میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی ، ن لیگ کے وکلاء نے اپنے اپنے کیس کے حق میں دلائل دیے۔

متعلقہ عنوان :