سازشوں کے نظریے کے خاتمہ کے لئے وزیر اعظم فوری استعفیٰ دیں ، جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد نوازشریف قانونی اور اخلاقی جواز کھو چکے ہیں ،

مولانا فضل الرحمان سمیت چند لوگ وزیراعظم کے حمایتی رہ گئے ہیں ، ان کو قائل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،پیپلزپارٹی کا ماضی میں احتساب ہوا مزید کرنا ہے تو میں تیار ہوں ، پیپلزپارٹی 2018کے انتخابات میں اچھے نتائج دے گی ،، اطلاعات تک رسائی کے حق کے بل کا نفاذ چاہتے ہیں ، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا تقریب سے خطاب

پیر 17 جولائی 2017 19:18

سازشوں کے نظریے کے خاتمہ کے لئے وزیر اعظم  فوری استعفیٰ دیں  ، جے آئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2017ء) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف فوری طور پر استعفیٰ دیں تاکہ سازشوں کے نظریے کا خاتمہ ہو ، جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد نوازشریف قانونی اور اخلاقی جواز کھو چکے ہیں ، مولانا فضل الرحمان سمیت چند لوگ وزیراعظم کے حمایتی رہ گئے ہیں ، ان کو قائل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، اطلاعات تک رسائی کے حق کے بل کا نفاذ چاہتے ہیں ، پیپلزپارٹی کا ماضی میں احتساب ہوا مزید کرنا ہے تو میں تیار ہوں ، پیپلزپارٹی 2018کے انتخابات میں اچھے نتائج دے گی ۔

پیر کو یہاں نیشنل پریس کلب میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ میڈیا برادری سے اظہار یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں ، نیشنل پریس کلب انسانیت کی خدمت کیلئے کام کررہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کمیشن کی خودمختاری چاہتے ہیں ، حکومت شفافیت نہیں چاہتی اس لئے اطلاعات تک رسائی کے بل کا نفاذ نہیں کر رہی ، اطلاعات تک رسائی کے حق کے بل کا نفاذ چاہتے ہیں ، خدمات دیتے ہوئے سو سے زائد صحافی جانیں گنوا چکے ہیں ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی جے آ،ْی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر نوازشریف کا استعفیٰ چاہتی ہے ، جمہوریت کے استحکام کیلئے ضروری ہے کہ نوازشریف استعفیٰ دیں ، نوازشریف فوری استعفیٰ دیں تاکہ سازشوں کے نظریے کا خاتمہ ہو، جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد نوازشریف قانونی اور اخلاقی جواز کھو چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت چند لوگ وزیراعظم کے حمایتی رہ گئے ہیں ۔ وزیراعظم نوازشریف کے فیصلوں سے ملک مفلوج ہوگیا ہے ، وزیراعظم کا استعفیٰ ملک اور قوم کے مفاد میں ہے ، پیپلزپارٹی 2018کے انتخابات میں اچھے نتائج دے گی ، پیپلزپارٹی کا ماضی میں بھی احتساب ہوا مزید کرنا ہے تو میں تیار ہوں ۔