فٹبال میچ کے دوران تصادم، سینیگال میں کھیلوں کی سرگرمیاں معطل

سینیگال میں رواں ماہ 30 جولائی کو قانون ساز انتخابات منعقد کیے جائیں گے ملک بھر میں انتخابی مہم کے دوران ہر قسم کی کھیلوں اور ثقافتی سرگرمیوں پر پابندی لگادی گئی ہے ،ْوزیر اعظم

پیر 17 جولائی 2017 20:32

فٹبال میچ کے دوران تصادم، سینیگال میں کھیلوں کی سرگرمیاں معطل
ڈکار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء) سینیگال کی حکومت نے فٹبال میچ کے دوران تصادم کے سبب ہلاکتوں اور ملک میں رواں ماہ ہونے والے انتخابات کے تناظر میں جولائی کے اختتام تک کسی بھی قسم کی کھیلوں اور ثقافتی سرگرمیوں کو موخر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔سینیگال میں رواں ماہ 30 جولائی کو قانون ساز انتخابات منعقد کیے جائیں گے جس کے لیے ملک میں حریف جماعتوں کے درمیان صورتحال کشیدہ ہے۔

سینیگال کے وزیراعظم کے ترجمان سیدو گوئے کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں انتخابی مہم کے دوران ہر قسم کی کھیلوں اور ثقافتی سرگرمیوں پر پابندی لگادی گئی ہے۔واضح رہے کہ ہفتہ کو سینیگال کے دار الحکومت ڈکار میں اسٹاڈے ڈی بور اور یو ایس اوکام کے درمیان لیگ کپ کے فائنل کے دوران مخالف ٹیموں کے حامیوں میں تصادم ہوگیا جس کے نتیجے میں اسٹیڈیم کی ایک دیوار گرنے سے 8 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

واقعہ کے بعد اسٹیڈیم میں بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 60 سے زائد تماشائی زخمی بھی ہوئے۔وزیراعظم کے ترجمان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے گی اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔دوسری جانب سینیگال کے صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہیں انسانی جانوں کے ضیاع پر نہایت افسوس ہے جبکہ انہوں نے ملک بھر کے اسٹیڈیم میں بہتر سیکیورٹی کی فراہمی اور واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کے خاندانوں کے لیے انصاف کی فراہمی کی بھی یقین دہانی بھی کرائی۔

یاد رہے کہ براعظم افریقہ میں فٹبال کے مقابلوں کے دوران نا مناسب حفاظتی اقدامات کی وجہ سے تماشائی کے درمیان تصادم اور بھگدڑ کے واقعات عام ہیں۔رواں سال فروری میں افریقی ملک انگولا میں ایک میچ کے دوران بھگدڑ مچنے سے 17 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :