ہماری لڑائی مسلم لیگ (ن)کیساتھ نہیں ، بدعنوانی کے خلاف ہے ،جے آئی ٹی رپورٹ میں شک وشبہ کی کوئی گنجائش نہیں ، حکومت عدالتی فیصلے کو سیاسی فیصلہ بنانا چاہتی ہے ،وزیراعظم اور ان کے خاندان پر الزامات ثابت ہوچکے ہیں ، جس نے غبن کیا اس کا احتساب ہونا چاہیے ،وزیراعظم کے استعفیٰ سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں بلکہ جمہوریت مزید مضبوط ہوگی

میر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 17 جولائی 2017 20:36

ہماری لڑائی مسلم لیگ (ن)کیساتھ نہیں ، بدعنوانی کے خلاف ہے ،جے آئی ٹی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2017ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہماری لڑائی مسلم لیگ (ن)کیساتھ نہیں بلکہ بدعنوانی کے خلاف ہے ،جے آئی ٹی رپورٹ میں شک وشبہ کی کوئی گنجائش نہیں ، حکومت عدالتی فیصلے کو سیاسی فیصلہ بنانا چاہتی ہے ،وزیراعظم اور ان کے خاندان پر الزامات ثابت ہوچکے ہیں اور وہ ان کا دفاع کرنے میں ناکام ہوئے ہیں حتیٰ کہ قطری شہزادہ بھی دفاع کرنے نہیں آیا جس نے غبن کیا اس کا احتساب ہونا چاہیے ،وزیراعظم کے استعفیٰ سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں بلکہ جمہوریت مزید مضبوط ہوگی ۔

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اتنی گواہیاں اور ثبوت کے باوجود وزیراعظم کا استعفیٰ نہ دینا سمجھ سے بالا تر ہے ،جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں اگر حکومت اپنے لئے خطرہ پیدا نہ کرے ، کرپشن فری پاکستان تحریک کا آغاز اس لئے کیا تھا کہ حزب اقتدار اور حزب اختلاف میں موجود بدعنوان لوگوں کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے ،جن لوگوں نے عوامی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی ان کا احتساب ہونا چاہیے ، ہم (ن) لیگ کی مخالفت نہیں بلکہ بدعنوان نظام کی مخالفت کر رہے ہیں ، سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل وزیراعظم کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتے ،وزیراعظم کے استعفے سے سی پیک جیسے منصوبے کو کوئی خطرہ نہیں بلکہ ملک مضبوط ہوگا ، جب تک جے آئی ٹی رپورٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں آجاتا وزیراعظم کو سرکاری اختیارات استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے ۔سراج الحق نے کہا کہ جن لوگوں نے غیر قانونی طور پر آف شور کمپنیاں بنائیں ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے ۔