سینٹ اجلاس، وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کی ریکوزیشن پراستعفیٰ کی قراردادپیش نہ ہوسکی

چیئرمین سینٹ نے متحدہ اپوزیشن کووزیراعظم کے خلاف قراردادپیش کرنے سے منع کردیا،آج ہنگامہ خیزاجلاس ہوگا بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں ممبران سینٹ کووزیراعظم کے استعفے بارے قراردادلانے سے روک دیاگیا متحدہ اپوزیشن کی جانب سے ریکوزیشن پربلائے گئے اجلاس میں وزیراعظم کے خلاف سینٹ میں قراردادپیش نہ ہوسکی میثاق جمہوریت اورقومی مفاہمت کے تحت پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن نے ملی بھگت کرکے معاملے کوپس پشت ڈال دیا

پیر 17 جولائی 2017 21:36

سینٹ اجلاس، وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کی ریکوزیشن پراستعفیٰ کی قراردادپیش ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2017ء) سینٹ اجلاس وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کی ریکوزیشن پراستعفیٰ کی قراردادپیش نہ ہوسکی ،چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے متحدہ اپوزیشن کووزیراعظم کے خلاف قراردادپیش کرنے سے منع کردیا،آج ہنگامہ خیزاجلاس ہوگا۔بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں ممبران سینٹ کووزیراعظم کے استعفے کے حوالے سے قراردادلانے سے روک دیاگیا۔

پیرکے روزمتحدہ اپوزیشن کی جانب سے ریکوزیشن پربلائے گئے اجلاس میں وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کے خلاف سینٹ میں قراردادپیش نہ ہوسکی ،میثاق جمہوریت اورقومی مفاہمت کے تحت پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن نے ملی بھگت کرکے معاملے کوپس پشت ڈال دیا۔گزشتہ روزچیئرمین سینٹ میاں رضاربانی کی صدارت میں بزنس ایڈوائزری کمیٹی کااجلاس ہواجس میں چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی ،سینٹ میں قائدایوان راجہ ظفرالحق ،اپوزیشن لیڈراعتزازاحسن ،سینیٹرتاج حیدر،سینیٹرالیاس احمدبلور،سینیٹرسلیم ضیاء ،مشاہداللہ ،سینیٹراعظم خان سواتی اوروفاقی وزیربرائے پارلیمانی امورشیخ آفتاب احمدشریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن نے اتفاق رائے سے ریکوزیشن چیئرمین سینٹ کے پاس جمع کرائی تھی ،جس میں اس امرپراتفاق کیاگیاتھاکہ ملک کی عمومی اورمجموعی صورتحال کے علاوہ سپریم کورٹ کے حکم پربنائی جانے والی جے آئی ٹی پرسینٹ میں حکمت عملی اختیارکی جائے گی جبکہ متحدہ اپوزیشن نے اس بات پربھی اتفاق کیاتھاکہ سینٹ میں وزیراعظم نوازشریف سے جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعداستعفے کامطالبہ کیاجائیگا،تاہم میاں رضاربانی اورراجہ ظفرالحق کے درمیان طویل ملاقاتوں اوراندرون خانہ طے پانے والے معاملات کے بعدگزشتہ روزووزیراعظم نوازشریف کے خلاف سینٹ میں استعفے کیلئے قراردادپراتفاق نہ ہوسکا۔

امکان ہے کہ آج سینٹ کاہنگامہ خیزاجلا س ہوگا،جس میں اپوزیشن جماعتیں حکمت عملی اختیارکریں گی ،تاہم پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کے درمیان میثاق جمہوریت اورقومی مفاہمت کے تحت طے پانے والی پالیسیوں کے باعث اپوزیشن جماعتوں میں اختلافات سامنے آرہے ہیں ۔پی ٹی آئی کی ایک شخصیت نے اپنانام نہ ظاہرکرنے کی صورت میں بتایاکہ مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی وزیراعظم کے خلاف استعفے کی قراردادسینٹ میں پیش کئے جانے کے حوالے سے رکاوٹ ہیں ،تاہم اپوزیشن جماعتیں مذاکرات کررہی ہیں امکان ہے کہ آج ہونے والے اجلاس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کااجلاس ہوگا،جس میں ازسرنوحکمت عملی اختیارکی جائے گی ،جس میں وزیراعظم کے خلاف ان سے استعفیٰ مانگنے کی قراردادبھی تیارکی جاسکتی ہے ۔