کراچی:دینی مدارس امت مسلمہ میں وحدت پیدا کرنے کیلئے علم دین کی چھاؤ نیاں ہیں،مولانا فضل الرحمان

مدارس دینہ کا کردار قیامت تک جاری رہے گا، جامعہ احسن العلوم کی زیرنگرانی جامعہ و جامع مسجد مفتی محمود ؒ نوری آباد کا قیام اکابرین امت کے فکر کو عام انسانوں تک پہنچانے کا تاریخی کار نامہ ہے،جمعیت علماء اسلام کے امیر کا خطاب

پیر 17 جولائی 2017 22:39

کراچی:دینی مدارس امت مسلمہ میں وحدت پیدا کرنے کیلئے علم دین کی چھاؤ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2017ء) جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دینی مدارس امت مسلمہ میں وحدت پیدا کرنے کیلئے علم دین کی چھاؤ نیاں ہیں۔ مدارس دینہ کا کردار قیامت تک جاری رہے گا۔ جامعہ احسن العلوم کی زیرنگرانی جامعہ و جامع مسجد مفتی محمود ؒ نوری آباد کا قیام اکابرین امت کے فکر کو عام انسانوں تک پہنچانے کا تاریخی کار نامہ ہے۔

علماء کرام امت مسلمہ کے سب بڑے قابل احترام اور اسلام کے حقیقی نمائندے ہیں۔ وہ جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال میں جامعہ کی شاخ جامعہ و جامع مسجد مفتی محمود ؒ نوری آباد کی سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال کے رئیس شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد زرولی خان ،قاری محمد عثمان ،صاحبزادہ مولانا عبید اللہ ، مفتی ابرار احمد ،مولانا سید حماد اللہ شاہ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مفتی محمد زرولی خان نے والد ماجد مولانا مفتی محمود رحمةاللہ علیہ سے گھری محبت کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے نوری آباد میں ایک وسیع وعریض ساحرا میں جامعہ و جامع مسجد مفتی محمود ؒ کی بنیاد رکھ کر پر سکون ماحول میں علوم نبوت کی اشاعت اور طالبان دین اسلام کیلئے حصول علم کو آسان بنا دیا ہے۔ پرسکون اور آلودگی سے پاک ماحول میں تعلیم وتربیت کی سہولت آج کے دور کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

جسکو مفتی محمد زرولی خان نے پورا کرنے کی ابتداء کردی ہے۔ اللہ تعالی اس ادارے کے فیض کو پورے عالم میں پھیلائے۔ علاوہ ازیں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے کراچی کی بڑی جامعات :جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن، جامعہ دارالعوام کراچی ،جامعہ دارالخیر گلستان جوہر، جامعتہ الرشید ،جامعہ اشرف المدارس کا دورہ کر کے وفاق المدارس عربیہ کے صدر ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر، مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی، شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی، شیخ الحدیث مولانا محمد اسفندیار خاں، مفتی عبدالرحیم ،مولانا حکیم محمد مظہر اور دیگر علماء کرام سے ملاقات کی اور ملک کی موجودہ نازک اور بین الاقوامی صورتحال ،دینی مدارس کو درپیش مسائل اور علماء کرام کے کردار پر تفصیلی بات چیت کی ۔

اس موقع پر مولانا راشد محمود سومرو، قاری محمد عثمان، مولانا امداد اللہ ،مولانا زبیر اشرف اور دیگر علماء کرام اور جامعات کے اساتذہ بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ملک جن حالات سے گزر رہا ہے یہ بیرونی قوتوں کی پیدا کردہ ہیں ۔پہلی بار پاکستان نے تعمیر وتر قی کے سفر پر جیسے چلنے کا آغاز کیا اور چین جو پاکستان کا بہترین دوست ہے نے سی پیک جیسے تاریخ کے سب بڑے منصوبہ کو شروع ہی کیا تھا کہ امریکہ اور بھارتی لابی نے اس کی ناکامی کیلئے پاکستان میں اپنے نمائندوں کو میدان میں اتار دیا جس کے نتیجے میں یکے بعد دیگرے مسائل کھڑے کرکے سی پیک کو ناکام کرنے اور قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر منصوبہ بندی کے ساتھ افراتفری پھیلانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی گئی۔

ان حالات میں جمعیت علماء اسلام نے ملک کو بچانے تعمیر وتر قی کے سفر کو جاری رکھنے کیلئے سی پیک منصوبہ کو کامیاب بنانے کیلئے وفاقی حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے علماء کرام کو بتا یا کہ سی پیک منصوبہ میں جمعیت علماء اسلام کا کردار بہت واضح اور اہمیت کا حامل ہے ۔جس پر چینی حکومت کا اظہار تشکر کا آفیشل لیٹر جمعیت علماء اسلام کو بھیجا گیا ہے ۔

علماء کرام نے مولانا فضل الرحمن کو ملک کی تعمیر وتر قی سلامتی و استحکام کیلئے کی جانے والی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کامیابی کیلئے دعائیں کی اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔مولانا فضل الرحمن نے اکابرین امت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ آپ حضرات سے دعائیں لینے کی غرض سے ملاقات کیلئے آئے تھے۔#

متعلقہ عنوان :