اٹھارویں ترمیم کے بعد محکمہ ماحولیات کے فنڈز وفاق نے ابھی تک ادا نہیں کئے ،محمد علی ملکانی

موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے میڈیا کے لئے معلوماتی سیمینار سے صوبائی وزیر ماحولیات کا خطاب

جمعرات 20 جولائی 2017 19:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2017ء) صوبائی وزیر لائیواسٹاک و ماحولیات محمد علی ملکانی نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی (گلوبل) مسئلہ ہے جس کا اثر پاکستان جیسے پسماندہ ملک میں ؂ بھی دیکھا گیا ہے بلکہ پاکستان زیادہ متاثر ممالک میں سے ایک ہی.یہ بات ابہوں نے آج مقامی ہوٹل میں کونسل آف پاکستان نیوزپیپرز ایڈیٹرز کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سی پی این ای کی طرف سے یواین ڈی پی کے تعاون سے صحافتی برادری کے لئے رہنمائی کتاب کی تیاری کے سلسلے میں منقعدہ آگاھی سیمینار کی صدارت کرتے ہوئے کہی.محمد علی ملکانی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ہم سب کے لئے اہم ہے اور یہ سمجھنا ہے کہ کلائیمینٹ چینج فنانس کو کس طرح ہم ماحول کی بہتری کے لئے استعمال کرسکتے ہیں. حکومت کی کوشش ہے کہ وہ دیگر اداروں کے ساتھ مل کر اس مسئلہ کوحل کرنے کاکام کریں تاکہ اسک کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کو کم کیا جاسکی. صوبائی وزیر ماحولیات نے کہا کہ گائیڈ بک کی موجودگی سے صحافی برادری اور ذرائع ابلاغ سے منسلک افراد کے لئے بہترین معلوماتی کتابچہ ہے جس میں پاکستان کو متاثر کرنے والے چیلینجز کے بارے میں بتایا گیا ہے اور ان کے معاشی بچائو پر بھی بات کی گئی ہی.انھوں نے کہاکہ ہم سب جانتے ہیں کہ میڈیا کا کردار بہت اہم.ہے کسی بھی پالیسی کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں یوں توحکومت عوام کی بہتری کے لئے بہت سے اہم.منصوبے بناتی ہے اور ان میں اس بات کا خیال رکھاجاتا ہے کہ وہ "ماحول دوست" ہوں یہاں یہ بات ضروری ہے کہ بدلتے ہوئے حالات کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں ان مالیاتی اقدامات کو بھی منظر عام پر لانا ہوگا جو کلائیمینٹ چینج کے اثر کو براہ راست متاثر کرتاہو.صوبائی وزیر ماحولیات محمد علی ملکانی نے امید ظاہر کی کہ سی پی این ای اسی طرح ذرائع ابلاغ سے منسلک افراد کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بہتر بناتی رہیگی تاکہ عوام کو بہتر اور صحیح معلومات فراہم ہو اس سلسلے میں حکومت سی پی این ای کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہی. انہوں نے سی پی این ای اوریو این ڈی پی کو خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے یہ معلوماتی کتابچہ تیارکیا.انہوں نے کہا کہ ہمارا محکمہ نیا ہے اور کوئی فنڈز مختص نہیں ہیں وفاقی حکومت نے اٹھارویں ترمیم کے بعد میچنگ فنڈز کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک یہ وعدہ وفا نہیں ہوا ہم ٹھو س اقدامات کے ذریعہ محکمہ ماحولیات کو فعال بنانے کے لئے دس نئے دفاتر قائم کررہے ہیں ماحولیاتی کے قانون پر عمل درآمد کے لئے صرف حکومت پر انحصار کرنے کے بجائے ہم سب کو مشترکہ کو ششیں کرکے ماحول دوست معاشرہ تشکیل دینے اور موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی مسئلے پرقابو پایا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

سیمینار سے سیکریٹری ماحولیات بقاء اللہ انڑ نے محکماتی کاشوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ دو ماہ کے عرصے میں محکمہ کو فعال کیا ہے اور مثبت اقدامات کررہے ہیں سب مل کر اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے میڈیا اور سول سوسائٹی اپنااپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔سیمینار سے ڈاکٹر جبار خٹک ،عامر محمود نائب صدر سی پی این ای ،رفیع الحق فنی ماہر ، اسد عباس میکن ۔اور کیتھ کولن کنسلٹنٹ یو اینڈ ڈی پی نے موسمیاتی تبدیلی کے پاکستان پر اثرات کے حوالے بریفنگ اور معلومات دی ۔سیمینار میں میڈیا سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور سوالات کئے۔

متعلقہ عنوان :