پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کا مضبوط ملکی معیشت کے دعوے داروں کی اقتصادی، معاشی ابتر صورتحال پر حقائق نامہ جاری

مسلم لیگ (ن) کی حکومت مسلسل چوتھی مرتبہ جی ڈی پی گروتھ کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہوئی حکمران ٹولہ اپنے وعدوں اور دعوئوں کے برعکس چار سال گزر جانے کے باوجود لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں ناکام رہا، مخدوم احمد محمود

جمعرات 20 جولائی 2017 21:50

پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کا مضبوط ملکی معیشت کے دعوے داروں کی اقتصادی، ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جولائی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے موجودہ حکومت کی اقتصادی ، معاشی، ابتر صورتحال پر پارٹی کی فیڈرل کونسل کے رکن عبدالقادر شاہین ، میڈیا کوارڈینیٹر جنوبی پنجاب سلیم مغل کے ہمراہ میڈیاآفس سے جاری حقائق نامہ میں کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت پنجاب بجٹ میں اخراجات کم کر کے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے انکی مشکلات میں مزیدا ضافہ اور انہیں زندہ درگور کرنے کی پالیسیوں پر گامزن ہے وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں قائم مسلم لیگ (ن) کی حکومت مسلسل چوتھی مرتبہ جی ڈی پی گروتھ کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہوئی۔

حکمران ٹولہ اپنے وعدوں اور دعوئوں کے برعکس چار سال گزر جانے کے باوجود لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں ناکام رہا۔

(جاری ہے)

حکومت کارمضان المبارک میں اشیاء خوردو نوش کی قیمتوں پر ڈیڑھ ارب روپے کی سبسڈی رمضان المبارک میں اشیاء خوردو نوش کی قیمتوں پر ڈیڑھ ارب روپے کی سبسڈی دینے کا اعلان کرکے اب اس میں کمی کے بہانے تراش رہی ہے حالانکہ 20 کروڑ آبادی کو محض ڈیڑھ ارب روپے کی سبسڈی دیناسنگین مذاق ہے۔

جبکہ دوسری جانب فنانس ایکٹ 2017 کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات پر فکسڈ سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز بھی دی جا رہی ہے۔ بلکہ حکمرانوں کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر پورے سال کے لیے 25 سے 30 فیصد کا فکسڈ ٹیکس عائد کیے جانے کا ارادہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جس سے مہنگائی میں اضافہ اور ہر ماہ منی بجٹ پیش کر کے غریب عوام کا خون نچوڑا جائیگا۔ جاری کردہ حقائق نامہ کے مطابق اس وقت ملک کاکرنٹ اکائونٹ خسارہ 204 فیصداضافے سے 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

اور رواں مائی سال کے 10 ماہ کے دوران پاکستان کو بیرونی کھاتوں میں 7 ارب، 24 کروڑ، 70 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا ہے۔گزشتہ سال جولائی سے اپریل تک کرنٹ اکائونٹ کا حجم 2ا رب، 37 کروڑ، 80 لاکھ ڈالر تھا۔ اسٹیٹ بنک کے مطابق رواں مائی سال اب تک برآمدات میں 1.3 فیصد کمی جبکہ درآمدات میں 15.5فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے دس ماہ کے دوران حکومت کو اشیاء اور سروسز کی برآمدات سے مجموعی طور پر 22ارب، 62 کروڑ ڈالر حاصل ہوئے دوسری طرف تیل اور دیگر درآمدات پر 44ا رب 87 کروڑ 20 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے اس عرصے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مجموعی طور پر 15 ارب 58 کروڑ 70 لاکھ ڈالر وطن بھجوائے جو پہلے سے تقریبا 3فیصد کم ہیں ۔

رواں مائی سال کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کے 27 فیصد کے برابر ہے جبکہ گزشتہ سال کا خسارہ جی ڈی پی کے صرف ایک فیصد تھا۔ اسٹیٹ بنک اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے اپریل تک پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کا حجم 266ا رب، 45 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ رواں مائی سال کے دس ماہ کا خسارہ بھی گزشتہ مائی سال کے بارہ ماہ کے خسارے کے دوگنے سے بھی زیادہ ہے۔

اسی طرح وزیر اعظم ہائوس میں جو ملک کے وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ ہے اور اس وقت نواز شریف بطور وزیر اعظم رہائش پذیر ہیں کا یومیہ خرچہ 2 لاکھ 30 ہزار روپے تجاویز کر چکا ہے۔ اس طرح اوسط سالانہ 8کروڑ 42 لاکھ روپے وزیر اعظم ہائوس پر خرچ ہو رہے ہیں واضح رہے کہ اس میں تنخواہ اور الائونس کی مد میں اٹھنے والے اخراجات شامل نہیںسرکاری دستاویزمیں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مائی سال میں وزیراعظم ہائوس پر روزانہ 2 لاکھ 30 ہزار 783 روپے خرچ کیے جاتے رہے اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی۔

جبکہ تنخواہ اور الائونس کے اخراجات بھی ان میں شامل نہیں ہیں اور اس سلسلے میں الگ سے بجٹ رکھا گیا ہے یہ رقم کن چیزوں پر روزانہ خرچ کی جا رہی ہے کسی کو کچھ پتہ نہیں۔ جبکہ عمومی تاثریہ دیا جاتا ہے۔ کہ وزیر اعظم کچن کے اخراجات خودا ٹھاتے ہیں گزشتہ دو سال میں وزیر اعظم ہائوس کے اخراجات سال بہ سال بنیاد پر بڑھ رہے ہیں۔مائی سال 2014-15 میں وزیر اعظم ہائوس پر روزانہ 2 لاکھ 10 ہزار 497 روپے خرچ کیے جاتے رہے ۔

اس طرح اوسط سال کے 365 یوم میں 7 کروڑ 83 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے مائی سال 2015-16 میں روزانہ اخراجات میں 20 ہزار روپے کا اضافہ ہو گیا۔ جبکہ رواں مائی سال میں روزانہ اخراجات بھی بڑھے ہیں جبکہ الائونسز اور تنخواہ کی مد میں ہونے والے اخراجات اس کے علاوہ ہے۔ پارٹی رہنمائوں کی جانب سے جاری کردہ حقائق نامہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے اور صدر و وزیر اعظم پاکستان غیر ملکی دوروںپر ٹپ تقسیم کر رہے ہیں۔

چند ماہ قبل صدر و وزیر اعظم نے غیر ملکی دوروں میں ایک لاکھ چودہ سو ڈالر اور تین ہزار ڈالر کی ٹپ دی۔ اس ٹپ کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے پوری قوم حکمرانوں کا سخت احتساب کا مطالبہ کر رہی ہے حقائق نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی پسے ہوئے طبقات کی آواز ہے جس نے ہمیشہ عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور آئندہ بھی کرتی رہے گی ہم ڈکٹیٹر شپ اور مطلق العنانیت کا خاتمہ چاہتے ہیں جس نے ملک کو تباہ کر دیا۔ ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے ایک اینٹ جوڑنا ہو گی اور اس عمل میں پوری قوم کو حصہ لینا ہو گا۔