سپریم کورٹ نے فوجی عدالت سے سزا یافتہ ملزم محمد اکبر کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا

تین رکنی بینچ نے ایڈووکیٹ ظہورالحق ہاشمی کے توسط سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلہ کیخلاف دائر اپیل سماعت کے لیے منظورکرلی عدالت نے فریقین کونوٹس جاری کردئیے ہیں جبکہ مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی

پیر 24 جولائی 2017 21:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2017ء) سپریم کورٹ نے فوجی عدالت سے سزا یافتہ ملزم محمد اکبر کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا، جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اورجسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے سوموا رکو ملزم کی جانب سے ایڈووکیٹ ظہورالحق ہاشمی کے توسط سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلہ کیخلاف دائر اپیل سماعت کے لیے منظورکرلی ، عدالت نے فریقین کونوٹس جاری کردئیے ہیں جبکہ مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ خیبر پختونخواہ کے علاقہ سوات سے تعلق رکھنے والے ملزم محمد اکبرپر2009میں2فوجی اہلکاروں کوقتل اور6کوزخمی کرنے کاالزام تھااسے 2010میں گرفتار کیا گیا تھا ،سوات میں ملزم کے گھر کے قریب سے 5 کلو دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا تھااور فوجی عدالت نے ملزم کوسزائے موت سنائی تھی جس کے خلاف اپیل بھی خارج کردی گئی تھی جس پر ملزم کے والد نے پشاورہائیکورٹ سے رجوع کیا لیکن عدالت عالیہ نے انکی رٹ مسترد کردی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جو سماعت کیلئے منظور ہوگئی ہی.ن