آئی ایم ایف مرکز اگلے 10 برسوں میں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں منتقل ہونے کا امکان
چین اور دیگر ترقی پذیر منڈیوں میں ترقی کا رجحان جاری رہنے کی صورت میں آئی ایم ایف کی ووٹنگ میں اس کا اثر رسوخ بھی بڑھ سکتا ہے، کرسٹین لغراد آئی ایم ایف کے لیے ضروری ہے دنیا کی بڑی اور ترقی پذیر منڈیوں کی نمائندگی ہو ، اس کا مطلب یہ ہے 10 سال کے بعد ہو سکتا ہے کہ ہم خطاب واشنگٹن کی بجائے بیجنگ میں کر رہے ہوں، ترجمان آئی ایم ایف کا واشنگٹن میں منعقدہ اجلاس سے خطاب
منگل 25 جولائی 2017 20:49
(جاری ہے)
واضح رہے کہ آئی ایم ایف کا قیام 1945 میں عمل میں آیا تھا اور اس وقت سے اب تک اس کا مرکزی دفتر امریکا میں واقع ہے۔
امریکا کو آئی ایم ایف کے 16.5 فیصد ووٹ کے حق کے ساتھ فیصلوں کو ویٹو کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ماہرین اقتصادیات کے اندازوں کے مطابق اگر چین سالانہ 6 فیصد سے زائد شرح سے ترقی کا سفر جاری رکھتا ہے تو اگلے 10 برسوں میں وہ امریکا کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی قوت بن جائے گا۔۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ایلون مسک نے بھارت کا دورہ ملتوی کردیا
-
متحدہ عرب امارات میں بارش کے باعث اموات کی تعداد بڑھ کر4 ہوگئی
-
اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف بھرپور مظاہرے
-
سابق امریکی صدرٹرمپ کے خلاف کیس وِچ ہنٹ قرار
-
مشرق وسطی میں انتقام کے چکر کو روکنے کا وقت آگیا ہے ، اقوام متحدہ
-
اصفہان کی سیٹلائٹ تصاویر سے نقصان واضح نہیں، امریکی میڈیا
-
پانڈا ڈپلومیسی، چین 2 پانڈا امریکا بھیجے گا
-
امریکہ رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کر سکتا، بلنکن
-
روس کا سپرسونک بمبار طیارہ گر کر تباہ
-
ٹرمپ کیخلاف عدالتی کارروائی، ایک شخص کی عدالت کے باہر خود سوزی
-
وائٹ ہائوس کا ایران پر اسرائیلی حملے پر تبصرے سے گریز
-
بارشوں کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ جانے کے باوجود صرف 24 گھنٹوں میں متحدہ عرب امارات کے متاثرہ علاقے کلیئر ہو گئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.