چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی زیر صدارت پی سی بی گورنر بورڈ کا 45 واں اور آخری اجلاس

جمعہ 28 جولائی 2017 22:54

چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی زیر صدارت پی سی بی گورنر بورڈ کا 45 واں ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2017ء) پی سی بی گورننگ بورڈ کا 45 واں اور آخری اجلاس جمعہ کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں چیئرمین پی سی بی شہر یار خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں نجم سیٹھی ،شکیل شیخ ،پروفیسر اعجاز احمد ،میجر (ر) سید نعیم اختر ،گل زادہ ،لیفٹیننٹ جنرل (ر)مزمل حسین ،،منصور مسعود خان ،امجد لطیف،سعید احمد اور دیگر موجود تھے ۔

گورننگ بورڈ کے اجلاس میں نئے چیئرمین کے انتخاب سمیت دیگر امور پر اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کے ایجنڈا میں چیئرمین کی رپورٹ، سالانہ بجٹ 2017-18،ڈومیسٹک،گیم ڈویلپمنٹ کمیٹیوں کی رپورٹ ،نئے بی او جی ممبرز کی شمولیت ،پاکستان سپر لیگ کی اپ ڈیٹ ،گرائونڈ اور پچز کی اپ گریڈیشن ،ریجنل کوچز اور گرائونڈ سٹاف کے معاملات ،ڈسٹرکٹ چاغی اور پاک پتن کو ایسوسی ایٹ ممبرشپ دیئے جانے اور دیگر معاملات زیر بحث آئے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین پی سی بی کے عہدہ کی مدت پوری ہونے اور نئے چیئرمین کے انتخابات کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی، اجلاس میں قومی کرکٹ ٹیم کی چیمپیئنز ٹرافی میں کامیابی اور ویمن کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی ۔ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹیموں کے ڈرافٹ کے بارے میں کراچی ریجنز کے شدید اعتراض تھے جس میں کراچی ریجن کا نمائندہ اجلاس سے بائیکاٹ کرگیا۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرلیا جائے گا ، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے ساتھ سیریز نہ کھیلنے کا کیس آئی سی سی تنازعات کمیٹی کے پاس لے کر جائیں گے اس حوالہ سے قانونی جنگ لڑنے کیلئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کردئیے ہیں۔گورننگ بورڈ نے طے کیا کہ جب تک افغان بورڈ اپنے رویے پر معذرت نہیں کرتا اس وقت تک ہم ان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بحال نہیں کریں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان کے حوالے سے جائلز کلارک نے کہا ہے کہ اگر صوبائی حکومت کلیئرنس دے دیتی ہے تو ٹیم لے کر پاکستان آئیں گے۔اگر سکیورٹی کلئیرنس مل جاتی ہے تو 12 ستمبر سے ورلڈ الیون پاکستان کا دورہ کرے گی۔ ریجنز میں ڈرافٹنگ سسٹم پر کراچی نے تحفظات کا اظہار کیا اور پھراجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ اجلاس میں کئے جانے والے فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھاکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈرافٹنگ سسٹم کے حوالہ سے طویل بحث کے بعد اب طے پایا کہ 10 کھلاڑی براہ راست اور 10 کھلاڑی ڈرافٹنگ سے منتخب ہوں گے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ وزیر اعظم کے جانے سے پی سی بی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،پی سی بی کا اسوقت پیٹرن انچیف کوئی نہیں لیکن نئے وزیر اعظم کے بعد پیٹرن انچیف کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا ۔ چیئرمین پی سی بی کا الیکشن لڑنے کیلئے میرے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی آئی سی سی سے آنے والی آمدن کے ساتھ ساتھ ہماری اپنی آمدن میں بھی اضافہ ہوگا۔

پی ایس ایل کی آمدن آئی سی سی سے حاصل کردہ آمدن کے 50فی صد کے برابر ہوگی ۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ الیکشن کمیشن تعینات ہوگئے ہیں اور آئندہ ایک دوروز میں الیکشن شیڈول کا اعلان کریں گے ۔گورننگ بورڈ ممبران ہی میں سے کوئی رکن چیئرمین کا انتخاب لڑے گا، میرے بطور چیئرمین پی سی بی الیکشن لڑنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔ مجھ پر تنقید ہو یا نہ ہو، اپنا کام صحیح طریقے سے کروں گا۔

پی سی بی کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی اضافی خرچہ نہیں ہے ۔کراچی اور لاہور کے سٹیڈیمز کو بہتر بنانے پر رقم خرچ کی جائے گی پی سی بی نے ڈیڑھ ارب روپیہ بھارت کے ساتھ کیس لڑنے کے لئے مختص کردیا ہے۔ڈویلپمنٹ کی وجہ سے پی سی بی کا بجٹ خسارے کا ہے ۔ پی ایس ایل ابھی تک الگ کمپنی نہیں بنی اوربدستور پی سی بی کا حصہ ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے اجازت دی تو ورلڈ الیون 12 ستمبر کو پاکستان آئے گی۔

چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ بھارت کیساتھ باہمی کرکٹ شروع نہ ہونے پر افسوس ہے، معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت کے خلاف آئی سی سی تنازع کمیٹی میں کیس کر رہے ہیں اور اس پر کام جاری ہے بھارتی بورڈ نے کہا ہے کہ ہم کھیلنا چاہتے ہیں لیکن حکومت اجازت نہیں دے رہی، بنگلا دیش کو کئی مرتبہ پاکستان آکر کھیلنے کی دعوت دے چکے ہیں۔بنگلہ دیش کی ٹیم اگر ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے کے لئے پاکستان آتی ہے تو پھر پاکستان کی ٹیم کو وہاں بھجوانے کے بارے میں سوچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کی جیت میں کپتان سرفراز احمد نے اہم کردار ادا کیا، پاکستان ٹیم دنیا کی کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں قومی ویمن ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی، ماضی میں یہی ٹیم سری لنکا، جنوبی افریقہ،بھارت اور سری لنکا کو ہرا چکی ہے۔ چیئرمین بورڈ نے کہا کہ افغانستان کی جانب سے معافی نہ مانگنے تک ان کے ساتھ کرکٹ کے میدان میں تعلقات بحال نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بائیو مکینیکل لیب اگلے مہینے شروع ہو جائے گی جس کے بعد پاکستان یہ سہولت رکھنے والا ساتواں ملک بن جائے گا، آئندہ ماہ اینٹی کرپشن ٹریبیونل میں اسپاٹ فکسنگ کیس کے فیصلے بھی ہو جائیں گے۔شہریار خان کا کہنا تھاکہ مکی آرتھر نے گرانٹ فلاور کو بیٹنگ کوچ برقرار رکھنے کی حمایت کی ہے بگ تھری کے ختم ہونے سے ہمیں بہت فائدہ ہواہے اور بھارت نے ہماری مخالفت کی مگر ہم اپنی بات منوانے میں کامیاب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ کرکٹ سیریز نہ ہونے اور ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے نہ کھلنے کا افسوس ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ چیمپئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں کامیابی سے ہماری ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے اور دنیا بھر سے ابھی بھی ہمیں مبارکبادیں مل رہی ہیں لیکن ویمن کرکٹ ٹیم کی کارکردگی ورلڈ کپ میں ناقص رہی اور اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔موجودہ ٹیم میں نئے خون کی ضرورت ہے ۔چیئرمین کرکٹ شکیل شیخ کاکہنا تھاکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ نوجوان کٹرز کو پاور ہٹنگ کی ٹریننگ کروائی جائے گی۔واضح رہے کہ پی سی بی کے چیئرمین شہر یار خان کی گورننگ بورڈ میں بطور چیئرمین آخری شرکت تھی اس کے بعد ان کے عہدہ کی معیاد ختم ہوجائے گی ۔