پانامہ لیکس میں وزیر اعظم کی نااہلی کا فیصلہ تاریخ میں طاقتور نہیں بیمار فیصلہ کہلایا جائے گا، سینیٹر میر حاصل بزنجو

نیب میں کیسز بھیجنااور اس کی مدت 6ماہ کیلئے مقرر کرنا اور مانیٹرنگ کے لئے ایک جج کی نامزدگی سوالیہ نشان ہے بیس سالوں سے نیب میں سینکڑوں کیس ہیںان کیلئے تو ایسا نہیں کیا گیا،لیکن پھر بھی ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں عدالتوں کا احترام کرتے ہیں،ا نواز شریف کے ساتھ اتحاد جاری رہیگا،مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑیں گے، کراچی میںپریس کانفرنس

ہفتہ 29 جولائی 2017 22:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2017ء) نیشنل پارٹی کے سربراہ سنیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں وزیر اعظم کی نااہلی کا فیصلہ تاریخ میں طاقتور نہیں بیمار فیصلہ کہلایا جائے گا،یہ بات پہلے سے واضح تھی کہ بینچ کو نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینا ہی تھا،نیب میں کیسز بھیجنااور اس کی مدت 6ماہ کے لئے مقرر کرنا اور مانیٹرنگ کے لئے ایک جج کی نامزدگی سوالیہ نشان ہے ،بیس سالوں سے نیب میں سینکڑوں کیس ہیںان کے لئے تو ایسا نہیں کیا گیا،لیکن پھر بھی ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیںکیوں کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔

ا نواز شریف کے ساتھ ہمارا اتحاد جاری رہے گااور اس مشکل وقت میں ہم ان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک،ملک ایوب، محمد رمضان، اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ سنیٹر میر حاصل بزنجونے کہا کہ سپریم کورٹ کا عدالت کا جوبھی فیصلہ ہے اس کو ہم تسلیم کرتے ہیں، ہمارا مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد جاری رہے گا اس مشکل وقت میں ہم نواز شریف کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔

پانامہ لیکس میں وزیرا عظم کی نااہلی کا فیصلہ تاریخ میں طاقتور نہیں بیمار فیصلہ کہلایا جائے گا۔ پانامہ لیکس کے کیس کے چلنے کے دوران یہ بات پہلے سے واضح ہورہی تھی کہ بینچ کو ہر حالت میں نواز شریف کے خلاف ہی فیصلہ دینا تھابینچ پری آکو پائیڈ تھی۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں پہلے یقین کے ساتھ اس لئے کہہ رہا تھا کہ نواز شریف کو نااہل قرار نہیں دیا جائے گا۔

میرے ذہن میں اقامہ کے حوالے سے باالکل بھی نہیں تھا۔سنیٹر میر حاصل بزنجونے کہا کہ یہ بات سوالیہ نشان ہے کہ نواز شریف اور ان کی ٹیم کے افراد کو ناہل قرار دے کران کے ریفرنسز ٹرائل کے لئے نیب میں بھیج دیئے گئے ہیںاور اس کے لئے 6ماہ کی مدت مقرر کی گئی ہے اور مانیٹرنگ کے لئے ایک جج بھی مقرر کیا جائے گا۔ جبکہ بیس سالوں سے نیب میںسینکڑوں کی تعداد میں دوسرے کیسز کرپشن کے حوالے سے چل رہے ہیں ان کے لئے تو ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔

ان کا تو کوئی پرسان حال ہی نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اقامہ میری نظر میںنااہلی کے حوالے سے ایسی کوئی بڑی وجہ نہیں ہے کیوں کہ اگر پارلیمنٹ میں دیکھا جائے تو وہاں تقریبا60اراکین ایسے ملیں گے جن کے پاس اقامہ ہوگا۔ اس کے علاوہ صحافیوں، تاجروں اور صنعتکاروں کے پاس بھی اقامہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ میری اسلام آباد سے چلنے سے قبل نواز شریف سے ملاقات ہوئی تھی ان کا کہنا تھا کہ وہ پیر کے روز پارلیمنٹ کا اجلاس بلا رہے ہیںان نے کہاکہ میںحکومت میں رہوں نہ رہوں میں جمہوریت کے لئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھوں گا۔

سنیٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ ہم امید کررتے ہیں کہ موجودہ پارلیمنٹ اپنے کام کو جاری رکھے گیاور 2018ء کے انتخابات کے موقع پر اسمبلیاں دوسری مرتبہ اپنی مدت پوری کریں گی۔تمام سیاسی جماعتیں اور اراکین پارلیمنٹ بھی یہی چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ اپنا کام جاری رکھے۔انھوں نے کہا کہ مستقل وزیر اعظم کے لئے شہباز شریف کو نامزد کردیا گیا ہے جبکہ عبوری وزیر اعظم کا نام بھی فائنل کرلیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لئے ضرروری ہے کہ ملک میں باقاعدہ اس کے لئے قانون سازی کی جائے ، نہیں تو کرپشن کے خلاف موثر طریقے سے کام نہیں کیا جاسکے گا۔انھوں نے کہا کہ 62,63کا قانون ضیاء الحق نے بنایا تھا 18ویں ترمیم کی تشکیل دوران ہم نے اسے ختم کرنے کی تجویز دی تھی لیکن مذہبی جماعتوں اور بعض سیاسی جماعتوں نے ہماری مخالفت کی تھی۔