حریت پسند قیادت کو گرفتار اور بدنام کرنے کا مقصد کشمیری عوام کو قیادت سے بد ظن کرنا ہے،فریڈم پارٹی

اپنے حق کے لیے پھانسی بھی چڑھنا پڑے تو یہ سعادت ہوگی لیکن اپنے حق سے دستبردار نہیں ہونگا، شبیر شاہ کا پیغام

اتوار 30 جولائی 2017 18:40

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے کہا ہے کہ حریت پسند رہنمائوں کو بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتارکرنے اوربھارتی ذرائع ابلاغ کے ذریعے بدنام کرنے کا مقصد کشمیری عوام کو تحریک آزادی سے متنفر کرنااور اپنی قیادت سے بدظن کرنا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مو لا نا محمد عبداللہ طاری، ایڈوکیٹ فیاض احمد سوداگر اور فریڈم پارٹی کے دیگر رہنمائوں نے اتوارکو سرینگر میں ایک پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کرکے دہلی پہنچایا گیا جہاں انہیں ذہنی اور جسمانی اذیتیں دی جارہی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بھارت ہماری مبنی بر حق جدوجہد کو بزور طاقت دبانا چاہتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حریت پسند قیادت کو مختلف بہانوں سے ہراساں کیا جا رہا ہے اور اس طرح بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ فریڈم پارٹی کے رہنمائوں نے کہاکہ بیرونی ٖممالک سے فنڈنگ اور حوالہ رقومات کا ہوا کھڑا کرکے یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ رواں جدوجہد آزادی مقامی نوعیت کی نہیں بلکہ بیرونی ممالک کی شہہ پر چل رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت اور اس کے کٹھ پتلی کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبانے میںناکام ہوئے تو انہوں نے حریت پسندقیادت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شبیر احمدشاہ نے دہلی کے اذیت خانے سے قوم کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ اپنے حق کی تلاش میں مجھے پھانسی بھی چڑھنا پڑے تو یہ میرے لئے سعادت ہوگی لیکن نہ سرنڈر کروں گا اور نہ اپنے حق سے دستبردار ہونگا۔

پارٹی رہنمائوںنے کہاکہ شبیر احمد شاہ کا واضح موقف ہے کہ جموںو کشمیر کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے اور وہ اس تنازعے کا اقوام متحدہ کی قراردادوں یا سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے ایک پائیدار اور مستقل حل چاہتے ہیں۔ جموںو کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس کا حل بھی سیاسی ہے۔ فریڈم پارٹی کے رہنمائوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر حل کرانے میں اپنا کردار اداکرے۔

متعلقہ عنوان :