مقبوضہ کشمیر ،بھارتی فورسز کا لشکر طیبہ کے کمانڈر ابو دجانہ کی ہلاکت کا دعویٰ

ضلع پلوامہ میں قابض بھارتی فورسز کی نئی ریاستی دہشت گردی میں مزید 3 کشمیری شہید،ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، بھارتی مظالم کے خلاف شدید احتجاج ،سری نگر، کپواڑہ اور کولگام میں بھارتی فورسز اور کشمیری طلبا کے درمیان جھڑپیں

منگل 1 اگست 2017 15:14

سری نگر/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں قابض بھارتی فورسز نے نئی ریاستی دہشت گردی میں مزید 3 کشمیریوں کو شہید کرنے کے بعد دعویٰ کیا کہ ان میں ایک کشمیری کی شناخت مبینہ طور پر لشکر طیبہ کے کمانڈر ابو دجانہ کے نام سے ہوئی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی فورسز نے ضلع پلوامہ کے علاقے ہری پور میں آپریشن کے دوران ایک رہائشی عمارت کو کیمیکل کے استعمال سے مکمل تباہ کردیا، جس کے ملبے سے دو کشمیری نوجوانوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

دو کشمیری نوجوانوں کی بھارتی فورسز کے حملے میں شہادت کی رپورٹس منظر عام پر آنے کے بعد کاکاپورہ، نیوا اور ہکی پورہ کے علاقوں میں ہونے والے مظاہروں پر بھارتی فورسز نے فائرنگ، شیلنگ اور پیلٹ فائر کیے جس کے نتیجے میں مزید ایک کشمیری نوجوان شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، شہید ہونے والے کشمیری نوجوان کی شناخت فردوس احمد خان کے نام سے کی گئی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرز کے مطابق اس کی ہلاکت سینے میں گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے، انہوں نے بتایا کہ سری نگر اور پلوامہ کے مختلف ہسپتالوں میں 15 زخمیوں کو علاج کے لیے بھیجا گیا۔بعد ازاں دو کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد سری نگر، کپواڑہ اور کولگام کے اضلاع میں بھارتی فورسز اور کشمیری طلبا کے درمیان چھڑپیں بھی ہوئیں، اس کے علاوہ کشمیر بھر میں دوکانیں بند کرکے ان واقعات پر احتجاج کیا گیا۔

دوسری جانب انڈین ایکسپریس نے جموں و کشمیر پولیس انسپکٹر جنرل (آئی جی) کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا کہ پلوامہ میں ہونے والے بھارتی سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں مارے جانے ہونے والا شخص مبینہ طور پر لشکر طیبہ کا کمانڈر ابو دجانہ ہے۔رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے بتایا گیا کہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے فورسز پر فائرنگ کی گئی تھی اور ابو دجانہ کی ہلاکت مبینہ چھڑپ کے دوران ہوئی۔

ابو دجانہ کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس سے قبل وہ 5 مرتبہ بھارتی فورسز کے آپریشنز میں بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی پولیس نے ابو دجانہ کی ہلاکت کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔کشمیر کے آئی جی منیر خان نے فورسز کے آپریشن کے حوالے سے بتایا کہ چھڑپ کے دوران فورسز کے خلاف بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تاہم دجانہ اور عارف مارے گئے۔پولیس نے مکان سے ملنے والی دوسرے کشمیری نوجوان کی لاش کی شناخت کے بارے میں بتایا کہ وہ شاید لشکر طیبہ کے رکن عارف نبی ڈار ہوسکتے ہیں۔