پاکستان کی ایگزیکٹو،عدلیہ اور پارلیمان کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرناہے،رضا ربانی

عدلیہ پارلیمان پرحاوی ہونے کی کوشش کرتی ہے،کبھی پارلیمان کو مارشل لا کی زد سے ختم کیاجاتا ہے،58 ٹوبی کو ختم کیا تو ایک اورطریقہ کارسامنے آگیا،ہم نہیں چاہتے کہ اداروں میں کوئی محاذ آرائی ہو۔ چیئرمین سینیٹ کاکوئٹہ میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 2 اگست 2017 15:13

پاکستان کی ایگزیکٹو،عدلیہ اور پارلیمان کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرناہے،رضا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔02اگست 2017ء ) : چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی ایگزیکٹو،عدلیہ اور پارلیمان کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرناہے،عدلیہ پارلیمان پرحاوی ہونے کی کوشش کرتی ہے،کبھی پارلیمان کو مارشل لا کی زد سےختم کیاجاتاہے،58ٹو بی کو ختم کیا تو ایک اورطریقہ کارسامنےآگیا،ہم نہیں چاہتے کہ اداروں میں کوئی محاذ آرائی ہو۔

انہوں نے آج یہاں کوئٹہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بازمحمد کاکڑ،اعتزازاور دیگرشہداء نے آئین کے تحفظ اوربالادستی کیلئے جدوجہد کی۔ انہوں نے کہاکہ حیرت ہے ریاست کی ترجیح سی پیک کےلوگوں کی سیکیورٹی کیلیےاسپیشل ڈویژن ہے۔ رضا ربانی نے کہاکہ آج کل آپ دیکھ رہے ہیں کہ ایگزیکٹو پارلیمان پرحملہ آورہوتی ہے۔

(جاری ہے)

کبھی عدلیہ پارلیمان اورایگزیکٹو پرحاوی ہونےکی کوشش کرتی ہے۔

تو کبھی پارلیمان کو مارشل لا کی زد سےختم کیا جاتا ہے۔ عوام کےنمائندے ہی پارلیمان اورصوبائی اسمبلیوں میں ہوتےہیں انہوں نے کہاکہ جمہوری قوتوں نے آمرکےخلاف جدوجہد کی اور 58ٹوبی کو ختم کیا گیا،۔ ایک شق ختم کی تو  ایک اورطریقہ کارسامنے آ گیا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ اداروں میں کوئی محاذ آرائی ہو۔ تمام اداروں کواپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کرناہے۔  ملک میں دہشتگردی اور غربت کو ختم کرنا ہے۔ جس ڈگر اورنہج پرآج ملک اوروفاق کھڑاہے،اس میں محاذ آرائی نہیں ہوناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ ملک کے مسائل حل کرنے کیلئے تمام اداروں کوبات کرنےکی دعوت دیتی ہے۔