این آئی اے کے زیر حراست سیف اللہ اور شائد الاسلام کی بگڑتی صحت باعث تشویش ہے ‘ سید علی گیلانی

حکومت دہلی میں بیٹھے اپنے آقائوں کو خوش کرنے کے لئے ریاست میں این آئی اے کے ذریعے دہشت کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے ‘ بیان

بدھ 2 اگست 2017 15:40

این آئی اے کے زیر حراست سیف اللہ اور شائد الاسلام کی بگڑتی صحت باعث ..
سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اگست2017ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کے ہاتھوں اغواء کرائے گئے حریت قائدین پیر سیف اللہ اور شاہد الاسلام کی بگڑتی صحت کے حوالے سے اپنی گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہ اہے کہ اگر مذکورہ قائدین کو کوئی گزند پہنچی تو اس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی سرکار پر عائد ہو گی ۔

حریت چیئرمین نے اپنے بیان میں کہا کہ پیر سیف اللہ دماغی کینسر کے مریض ہیں جس کے لئے انہیں آپریشن بھی کیا گیا تھا مگر وہ کامیاب نہیں ہوا ہے اور ان کے سر میں شدید درد رہتا ہے اور ماہرین امراض ٹیومر کے ڈاکٹروںنے پیر سیف اللہ کو ڈپریشن سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ این آئی اے کے ذریعہ سرکاری اغوا کاری اس کی صحت کے لئے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا پیر سیف اللہ کو کچھ ہوا تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری سرکاری پر عائد ہو گی ۔ گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاستی حکومت دہلی میں بیٹھے اپنے آقائوں کو خوش کرنے کے لئے ریاست میں این آئی اے کے ذریعے دہشت کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے تاہم اس کا ہر صورت میں ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا بیان میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے بنیادی حق ‘ حق خودارادیت سے دستبردار ہونے والے نہیں ہیں بلکہ مزی حوصلوں سے تحریک آزادی کا یہ کاررواں اپنی منزل کی طرف عزم و استقامت سے بڑھتا جائے گا ۔ ۔

متعلقہ عنوان :