میں نوازشریف کیساتھ نہیں بلکہ قانون کی بالادستی کے ساتھ ہوں،عاصمہ جہانگیر

ووٹ ہمیشہ پیپلزپارٹی کودیتی ہوں،اٹھارویں ترمیم کے وقت کہاتھاکہ 62،63میں ترمیم کی جائے،پاناما کیس میں ہمیں لگاکہ ہیروں کی بوریاں نکلیں گی لیکن صرف اقامہ نکلا،نیب کے معاملے میں ایک جج کو تعینات کر دیا گیا جس کی کوئی مثال نہیں،وزیراعظم آزادکشمیرکیلئے الفاظ پرافسوس ہوا۔سابق صدرسپریم کورٹ بارکی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 3 اگست 2017 17:08

میں نوازشریف کیساتھ نہیں بلکہ قانون کی بالادستی کے ساتھ ہوں،عاصمہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔03 اگست 2017ء ) : سابق صدرسپریم کورٹ بارایسوسی ایشن عاصمہ جہانگیرنے کہاہے کہ میں نوازشریف کیساتھ نہیں بلکہ قانون کی بالادستی کے ساتھ ہوں،ووٹ ہمیشہ پیپلزپارٹی کودیا،اٹھارویں ترمیم کے وقت کہاتھاکہ 62،63میں ترمیم کی جائے،جج کیلئے قابلیت ہی نہیں وقار بھی لازمی ہوتاہے،وزیراعظم آزادکشمیرکیلئے الفاظ پرافسوس ہوا۔

انہوں نے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ میراجھگڑاپارلیمنٹ کے ساتھ ہے۔اٹھارویں ترمیم کے وقت کہاتھاکہ 62،63میں ترمیم کی جائے۔ہمیں اگرملک کوآگے بڑھاناہے توجمہوریت کوفروغ دیناہے۔اگرفوج سیاست میں آئے گی توہم بولیں گے۔پارلیمنٹ میں دفاعی بجٹ کیون نہیں زیربحث لایاجاتا۔انہوں نے کہاکہ ہمیشہ اصولوں پربات کی ہے۔

(جاری ہے)

پاناما کیس میں ہمیں لگاکہ ہیروں کی بوریاں نکلیں گی لیکن صرف اقامہ نکلا۔

جج کیلئے قابلیت ہی نہیں وقار بھی لازمی ہوتاہے۔انہوں نے کہاکہ معاملہ نیب میں چلا گیا مجھے اختلاف نہیں۔ نیب کے معاملے میں ایک جج کو تعینات کر دیا گیا جس کی کوئی مثال نہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں نوازشریف کیساتھ نہیں بلکہ قانون کی بالادستی کے ساتھ ہوں۔مسلم لیگ ن کوکبھی ووٹ نہیں دیا۔ووٹ ہمیشہ پیپلزپارٹی کودیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیرسے متعلق جوالفاظ استعمال کیے گئے اس پرافسوس ہوا ہے۔مسئلہ کشمیرمذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ فاٹا میں اصلاحات سیاسی مسئلہ ہے۔سوال یہ ہے کہ کیافاٹا کے لوگوں کوان کے حقوق ملیں گے یانہیں؟ اگر آئی ڈی پیز گھر سے باہر بیٹھے ہیں تو ان کا حق ہے کہ وہ واپس جائیں۔