پی آئی اے کو زائد المیعاد طیارے استعمال کی اجازت دینے سے انکار

پی آئی اے نے سی اے اے سے 3ریٹائرڈ ایئربس 310 طیاروں کے استعمال کی اجازت مانگی گئی تھی، ذرائع طیاروں کے دوبارہ استعمال کا فیصلہ سی اے اے کی اجازت ملنے پر ہی کیا جائے گا، کلیئرنس نہ ملنے پر طیاروں کو بطور اسکریپ فروخت کر دیا جائے گا، ترجمان پی آئی اے

پیر 7 اگست 2017 12:05

پی آئی اے کو زائد المیعاد طیارے استعمال کی اجازت دینے سے انکار
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2017ء) سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے ای)نے پی آئی اے کو زائد المیعاد طیاروں کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیاہے۔ پی آئی اے نے 3 ائر بس 310 طیاروں کو محدود مدت کے لئے دوبارہ استعمال کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔تفصیلات کے مطابق سی اے اے نے پی آئی اے کو زائد المیعاد طیاروں کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ پی آئی اے نے سی اے اے سے 3ریٹائرڈ ایئربس 310 طیاروں کے استعمال کی اجازت مانگی گئی تھی۔رجسٹریشن کے حامل طیاروں کو پی آئی اے دسمبر 2016 میں اپنے فلیٹ سے ریٹائر کر چکی ہے، پی آئی اے نے کچھ عرصہ کے لئے ان طیاروں کے استعمال کی اجازت کے لئے سیکرٹری ایوی ایشن کو خط لکھا تھا۔ذرائع کے مطابق بیس سال سے زائد پرانے طیاروں کے استعمال پر قومی ایوی ایشن پالیسی میں بھی پابندی عائد ہے، اس کے علاوہ ایئر لائن نے طیاروں کے انجن کے تین سو سے زائد سائیکلز استعمال کے لئے ایئربس کمپنی سے بھی اجازت طلب کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ایئر بس کمپنی کی اجازت بھی سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کے ایئر وردینس ڈیپارٹمنٹ کی کلیئرنس سے مشروط ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سیکرٹری ایوی ایشن کی جانب سے مذکورہ خط اجازت کے لئے سی اے اے کو روانہ کیا گیا تھا، سی اے اے کے شعبہ ائر وردینس نے طیاروں کو دوبارہ استعمال کی کلیئرنس نہ دینے کا مبینہ فیصلہ کیا ہے، شعبہ ائر وردینس کی جانب سے رپورٹ چند روز میں ڈی جی سی اے اے کو روانہ کر دی جائے گی۔اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور نے کہا ہے کہ طیاروں کے دوبارہ استعمال کا فیصلہ سی اے اے اور ائر بس کمپنی کی اجازت ملنے پر ہی کیا جائے گا، کلیئرنس نہ ملنے پر طیاروں کو بطور اسکریپ فروخت کر دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :