سعودی حکومت شام میں اقتدار کی منتقلی کے پہلے مرحلے میں صدر اسد کو اقتدار میں رکھنے کی حامی ہے،سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی صحافیوں سے گفتگو

پیر 7 اگست 2017 15:05

سعودی حکومت شام میں اقتدار کی منتقلی کے پہلے مرحلے میں صدر اسد کو اقتدار ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 اگست2017ء) سعودی عرب نے کہا ہے کہ مستقبل کے شام میں صدر بشار الاسد کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شامی باغیوں کے اہم اتحادی ملک سعودی عرب نے کہا ہے کہ مستقبل کے شام میں صدر بشار الاسد کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے بقول البتہ ریاض حکومت اس شورش زدہ ملک میں قیام امن کی عالمی کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔

انہوں نے ایسی میڈیا رپورٹوں کو مسترد کر دیا کہ سعودی حکومت شام میں اقتدار کی منتقلی کے پہلے مرحلے میں صدر اسد کو اقتدار میں رکھنے کی حامی ہے۔ الجبیر کے مطابق شام میں امن کی کوششوں کی خاطر ریاض حکومت کا موقف واضح ہے۔ دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بعض میڈیا ذرائع نے وزیر خارجہ عادل الجبیر کے شامی بحران سے متعلق بیان کو توڑ مروڑ کر اور غلط انداز میں پیش کیا ہے۔

(جاری ہے)

سعودی پریس ایجنسی نے اس ذریعے کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب کا شامی بحران کے بارے میں پختہ موقف جنیوا اول اعلامیے کے اصولوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر 2254پر مبنی ہے۔ان میں شام کا نظم ونسق چلانے کے لیے ایک عبوری حکومت کی تشکیل ، ملک کے نئے آئین کے مسودے کی تحریر وتدوین اور شام کے نئے مستقبل کے لیے انتخابات کی تیاری کی بات کی گئی ہے جس میں بشارالاسد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔اس ذریعے نے سعودی عرب کی جانب سے شامی حزب اختلاف کی اعلی مذاکراتی کمیٹی کی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ شامی حزب اختلاف کے مختلف دھڑوں میں اتحاد کے ذریعے اس کمیٹی کے شرکا کی تعداد بڑھائی جاسکتی ہے۔