قومی اسمبلی میں کالا باغ ڈیم کی بازگشت ایک بار پھر سنائی دی

منگل 8 اگست 2017 15:21

قومی اسمبلی میں کالا باغ ڈیم کی بازگشت ایک بار پھر سنائی دی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2017ء) قومی اسمبلی میں کالا باغ ڈیم کی بازگشت منگل کو ایک بار پھر سنائی دی جب حکومتی اراکین کی جانب سے کالا باغ ڈیم بنانے کی بات کی گئی تو پیپلز پارٹی نے اس کی بھرپور مخالفت کی‘ تحریک انصاف کے رکن غلام سرور خان نے بھی کالا باغ ڈیم بنانے کی حمایت کردی جبکہ وزیر پانی جاوید علی شاہ نے کہا ہے کہ چاروں صوبوں کی زنجیر ہونے کی دعویدار جماعت کو اس حوالے سے مثبت سوچ اختیار کرنی چاہیے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں رانا محمد حیات خان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے کیا جاسکتا ہے۔ یہ ڈیم پاکستان کی زندگی ہے اس پر اتفاق رائے کرکے ہر صورت یہ ڈیم بنایا جائے۔ غلام سرور خان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم بننا چاہیے‘ حکومت اتفاق رائے قائم کرکے عملی طور پر قدم اٹھائے۔

(جاری ہے)

صرف باتوں کی حد تک اس منصوبے کا ذکر نہیں آنا چاہیے۔ پروین مسعود بھٹی نے کہا کہ کالا باغ ڈیم اتفاق رائے سے بننا چاہیے۔

ایاز سومرو نے کہا کہ ایسی باتیں چھیڑنے سے گریز کیا جائے جن سے جمہوریت کو نقصان ہو۔ کالا باغ ڈیم کے مردہ ایشو کو پھر اٹھایا جارہا ہے۔ ہم جمہوریت چاہتے ہیں۔ کچھ جماعتیں اس کے خلاف سازش کر رہی ہیں۔ ہم یہ جمہوریت بچائیں گے۔ نواز شریف کے خلاف جو سازشیں ہوئیں ان کیمرہ سیشن بلا کر ان سے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے میں ذوالفقار علی بھٹو کا بھی کردار ہے۔ لاڑکانہ میں اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہے۔