بروکریج ہاوسزسے تعلق رکھنے والے معاشی تجزیہ کاروں کو قابل گرفت اور قواعد کا پابند بنا دیا ہے ، ایس ای سی پی

مقصد آزاد خود مختار معاشی ماہرین اور اسٹاک مارکیٹ کے معاشی ماہرین کو افواہ سازی سے روکنے اور مارکیٹ کو سٹے بازی کے رجحان سے بچانے کیلئے انہیں قواعد کا پابند بنا دیا ہے ، ،ادارہ

منگل 8 اگست 2017 21:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2017ء) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے اسٹاک مارکیٹ کو بحرانوں سے بچانے اور سرمایہ کاروں کے اربوں روپے محفوظ بنانے کی پیش بندی کے طور پرملک بھر میں الیکٹرانک ، پرنٹ میڈیا اور اپنی مطبوعات کے ذریعے اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری سے متعلق مشورے دینے والے بروکریج ہاوسزسے تعلق رکھنے والے معاشی تجزیہ کاروں کو قابل گرفت اور قواعد کا پابند بنا دیا ہے ، کمیشن کے مطابق اس کا مقصد آزاد خود مختار معاشی ماہرین اور اسٹاک مارکیٹ کے معاشی ماہرین کو افواہ سازی سے روکنے اور مارکیٹ کو سٹے بازی کے رجحان سے بچانے کیلئے انہیں قواعد کا پابند بنا دیا ہے ، خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانہ ہوگا، اس ضمن میں سیکیورٹیز ایڈوائزرز، انڈر رائٹرز، بروکریج سروسز، سرکاری و نجی اداروں کے تھوک میں حصص کی اسٹاک مارکیٹ کے فروخت (آئی پی او) میں معاونت کرنے ، کوئی دو بڑی کمپنیوں کے انضمام(مرجر)میں مشاورت فراہم کرنے ، ونچر کیپٹل، ایکویٹی اور ڈیٹ کے خدمات فراہم کرنے والے پلیسمنٹ ایجنٹ کی خدمات فراہم کرنے والے یا ایس ای سی پی کی جانب سے نشاندہی کردہ خدمات فراہم کرنے والے ماہرین اس ریگولیشن کے تحت اپنی مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کی صورت میں نئے سیکیورٹیز ایکٹ کے تحت قابل سزا ہوں گے ۔

(جاری ہے)

ایس ای سی پی کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ کیلئے جاری کیے گئے ریسرچ انالسٹ ریگولیشن میں قرار دیا گیا ہے کہ یہ اسٹاک مارکیٹ کے ماہرین اپنی کانفرنس کال، سیمینار، فورم، الیکٹراک میڈیا پر کسی مباحثے ، سوشل میڈیا، ریڈیو، ٹیلی ویژن، انٹر نیٹ، ویب پیج، بلاگ، پرنٹ میڈیا میں اخبارات، رسائل، یا کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذرائع پر تحریری اور زبانی طور پر سرمایہ کاروں کو کسی بھی لسٹڈ یا نان لسٹڈ کمپنی کے حصص میں سرمایہ کاری کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں اپنی ماہرانہ رائے دینے ، لسٹڈ کمپنیوں میں مثبت یا منفی پیش رفت کے بارے میں انکشافات کر کے ان میں سرمایہ کاری پر اثر انداز ہونے ، افواہ سازی کے ذریعے ان کے حصص کی فروخت میں معاونت یا ان کے حصص میں سرمایہ کاروں کو منع کرنے کا سبب بنتے ہیں تو وہ اس ریگولیشن کے تحت اب اپنی سرگرمیوں پر قابل گرفت ہوں گے ، ایس ای سی پی کے ریگولیشن میں قرار دیا گیا ہے کہ سرمایہ کاری سے متعلق تحقیق کرنے والی کمپنیوں یا انفرادی ماہرین کو اپنے لیے ایک ضابطہ خود ہی تیار کرنا ہوگا،اس کی منظوری کمیشن سے لینا ہوگی اور اپنی ریسرچ میں کسی کمپنی کے حصص کے بارے میں مثبت رویوں کا وعدہ یا عہد نہیں کرے گا ،کسی بھی ریسرچر کمپنی کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ چند مخصوص سرمایہ کاروں میں تقسیم کرنے کی مکمل پابندی ہوگی اور ہر ریسرچ رپورٹ کو عوام کیلئے جاری کرنا ضروری ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :