بنوں، یونیسیف کے تعائون سے میں گلوبل بریسٹ فیڈنگ کے حوالے سے سیمینار اور اگاہی واک کا اہتمام

ماں کا دودھ بچے کیلئے سب سے بہترین اور محفوظ غذا ہے، ڈاکٹر کامران

بدھ 9 اگست 2017 22:31

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2017ء) بنوں میں گلوبل بریسٹ فیڈنگ کے حوالے سے سیمینار اور اگاہی واک کا اہتمام کیا گیا جس کا مقصد عوام خصوصاً خواتین میں بچے اور ماں کی صحت کے حوالے سے یہ شعور اجاگر کرنا ہے کہ ماں کا دودھ بچے کیلئے سب سے بہترین اور محفوظ غذا ہے جو زچہ و بچہ دنوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز ڈی ایچ او آفس بنوں میں یونیسیف کے تعائون سے گلوبل بریسٹ فیڈنگ منتھ کے نام سے آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا واک میں محکمہ صحت کے ملازمین ،سول سوسایٹی اور عوام نے کثیر تعدادا میں شرکت کی سیمینار کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پراجیکٹ کوارڈینٹر ڈاکٹر کامران ،ڈاکٹر الطاف ، ڈاکٹر مشتاق خان اور ڈاکٹر اسماعیل نے کہا کہ اکثر اوقات نوزائیدہ بچوں کو پیدائش کے فوراً بعد بازار میں ملنے والا دودھ بہتر سمجھ کر دینا شروع کر دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے بچہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے اور قوت مدافعت کمزور ہونے کی وجہ سے اموات کے خدشات پیدا ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ بچوں کو پیدائش کے ایک گھنٹہ بعد ہی ماں کا دودھ پلانا شروع کیا جائے اور مسلسل 6ماہ تک صرف وہی دودھ پلایا جائے اور 6ماہ بعد دو سال تک ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ انہیں نرم غذا کھلانا بھی شروع کریں اس عمل سے بچے کو بہت سی خطر ناک بیماریوں سے محفوظ بنایا جا سکتا ہے مقررین نے کہاکہ پیدائش کے چھ ماہ تک بچے کو ماں کے دو دھ کے علاوہ کسی قسم کی غذا یا پانی نہیں دینا چاہیئے چھ ماہ کے بعد دو سال بچے کو نرم غذاء کھلایا جائے اُنہوں نے کہا کہ ماں کے دودھ کا کوئی نعمل بدل ہے اور کوئی بھی خوراک یا دوا ماں کے دودھ کی جگہ نہیں لے سکتی ہے کیونکہ قدرت نے ماں کے دود ھ میں ہی بچوں کیلئے علاج اور غذا رکھی ہے انہوںنے کہاکہ جو مائیں اپنے بچوں کو مسلسل دو سال تک اپنا دودھ پلاتی ہیں وہ خود بھی کئی قسم کے امراض سے محفوظ رہتی ہیں جن میں سب سے بڑی بیماری بریسٹ کینسر ہے انہوں نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کو محفوظ بنانے کیلئے ہمیں یہ پیغام گھر گھر پہنچا نا ہوگا تاکہ یہ شعور اجاگر ہو جائے کہ خواتین گھریلوں ٹوٹکوں کی بجائے بچوں کو ماں ہی کا دودھ پلایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :