ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے پاکستان کا 70واں جشن آزادی شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان کردیا14اگست تک ’یوم آزادی فیسٹول‘منعقد کیا جائیگا، 14اگست سے 23اگست تک 10روزہ عشرہ صفائی مہم بھر پور انداز تک جاری رہے گی

14اگست کے دن بشمول کراچی پورے پاکستان بھر میں سینکڑوں مقامات پر پرچم کشائی کی تقریبات منعقد کی جائیں گی

بدھ 9 اگست 2017 22:43

ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے پاکستان کا 70واں جشن آزادی شایان شان طریقے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2017ء) متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے پاکستان کا 70واں یوم آزادی شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ جشن آزادی کی مناسبت سے 11سے 14اگست تک ’’یوم آزادی فیسٹول ‘‘منعقد کیا جائے گا اور 14اگست سے 23اگست تک 10روزہ عشرہ صفائی مہم بھر پور انداز میں منائی جائے گی ۔

یوم آزادی فیسٹول کے سلسلے میں11اگست سے فیملی کلچر میلوںکا اہتمام کیاجائے گا ،، میوزیکل پروگرام منعقد ہوں گے جن میں ثقافتی شو ہوں گے ، قومی و ملی نغموں کا انعقاد ہوگا ، کھیلوں کے مقابلے ٹائونز کی سطح پر مختلف زونز میں منعقد کئے جائیں گے ، شجر کاری کی جائے گی جبکہ14اگست کے دن بشمول کراچی پورے پاکستان بھر میں سینکڑوں مقامات پر پرچم کشائی کی تقریبات منعقد کی جائیں گی ، مزار قائد پر پارٹی کے سربراہ ، رابطہ کمیٹی کے ارکین ،منتخب نمائندے چادر چڑھائیں گے اور دعا کریں گے اسی طرح لاہور میں مزار اقبال پر حاضری دی جائے گی جس میں ایم کیوایم کے منتخب نمائندے اورپنجاب کے تنظیمی رہنما شامل ہوں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کے دن بہادر آباد میں عارضی مرکز کے قریب واقع گرائونڈ میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل ، رابطہ کمیٹی کے اراکین رئوف صدیقی ، کامران ٹیسوری ، خالد سلطان ، شکیل احمد ، شاہد علی ،محفوظ یار خان ایڈووکیٹ ، محمد ذاکر ، فیض محمد فیضی ارشد حسن ، راشد سبزواری ، رضوان بابر عارف خان ، اقبال مقدم ، اظہار احمد خان ، میئر کراچی وسیم اختر ،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ، ڈسٹرکٹ کورنگی ، سینٹرل ، ایسٹ کے حق پرست چیئرمینز ، وائس چیئرمین اور تنظیمی ذمہ داران بھی بڑی تعداد میں موجود تھے ۔

ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہاکہ آج سے 5روز کے بعد ہم پاکستان کی آزادی کی 70ویں سالگرہ منائیں گے اور گویا کہ آنے والی 14اگست ہمارا 71واںیوم آزادی ہوگا ، پاکستان کی آزادی کے 70سال مکمل ہونے کے موقع پر ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے میں تمام اہل وطن کو ملک کی آزادی کی 70ویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اس دعا کے ساتھ کہ اللہ تعالیٰ ہماری آزادی کو اسی طرح قائم و دائم رکھے اور من حیث القوم ہمیں اس بات کی توفیق دے کہ ہم آزادی کی قدر کرسکیں اور کس طرح زندہ قومیں اقوام عالم میں اپنا مقام پیدا کرتی ہے ہم بھی اپنے عمل و کردار سے اپنی قومی شناخت کو اتنا مضبوط کریں کہ پاکستان اور ہماری قوم کا شمار بھی دنیا میں مثالی ممالک میں ہو ، ہماری قوم بھی اقوام عالم میں ایک ممتاز اور باوقار مقام حاصل کرے۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کاجشن آزادی اس جذبے کے ساتھ منایاجائے کہ ہم ملک میں عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرسکیں ،یہ آزادی پاکستان کے کروڑوں لوگوں کیلئے مساوی حقوق ، یکساں احترام کے ساتھ ہو ، جہاں مذہب اور فرقہ ، علاقہ ، زبان ، رنگ نسل کی بنیاد پر کوئی تفریق نہ ہوں ایسا عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرکریںاور ایسا نظام رائج کرسکیں جہاں آئین کی بالادستی ، قانون کی حکمرانی اور انصاف سب کیلئے برابر ہو ، آج کی ہماری اس گفتگو کا محور یہی ہے کہ ہمیں آزادی کی قدر اور پاس کرنا ہے اور صحیح معنوں میں پاکستان میں سیاسی ، معاشی اور معاشرتی آزادی اور انصاف پاکستان کے ایک ایک شہری کو فراہم کرنا ہے ، تاکہ ہر شہری عزت کے ساتھ سر اٹھا کر زندگی گزار کرسکے ، عزت کے ساتھ روزگار حاصل کرسکے ، عزت کے ساتھ اسے سر جھکانے کی جگہ مل سکے ، اس کی عزت نفس کا پاس ہوسکے ۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم آزادی کی قدر اور اس کے پاس کی بات کرتے ہیں تو ہمیں ان قربانیوں کو بھی یاد کرنا ہے جن کی بدولت یہ آزادی ہمیں حاصل ہوئی ہم برصغیر پاک و ہند کے بیس لاکھ مسلمانوں کو نہیں بھول سکتے جنہوں نے جانوں کا نذرانہ دیا تب جاکر یہ ملک معرض وجود میںآیا ،اگر ہم ان لازوال قربانیوں کویاد نہیں کریں گے تو یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ ہم اس آزادی کا تحفظ ، قدر اور پاس کرسکیں ،زندہ قومیں وہی ہیں جو اپنے آبائو اجداد کی قربانیوں کو یاد کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں ، پالیسیاں بنانے والوں کو سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنمائوں ، اکابرین کو بھی پاکستان بنانے کیلئے دی جانے والی لاکھوں قربانیوں کو یاد کرنا چاہئے ، ان قربانیوں کویاد کئے بغیر میں سمجھتا ہوں کہ جشن آزادی کی تمام تقریبات نامکمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرسید احمد خان ، مولانا محمد علی جوہر اور دیگر اکابرین کا پاکستان بنانے کیلئے کیا کردار تھا اگر ان کو نہیں یاد کریں گے اور ان کااپنے نصاب اور زندگی میں ذکر نہیں کریں گے تو پھرشاید ہم دکھانے کیلئے تو یوم آزادی منارہے ہیں لیکن شاید دل کی اتاہ گہرائیوں سے آزادی کی قدر کااظہار نہیں کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسی پس منظر کوسامنے رکھ کر کہ چودہ اگست کس طرح منانا چاہئے ایک پروگرام لیکر آئے ہیں ، اس سلسلے میں میئر کراچی ، ڈپٹی میئر کراچی ، کراچی بلدیہ عظمیٰ ، ڈی ایم سی سینٹرل میں ریحان ہاشمی ، ڈی ایم سی ایسٹ کے چیئرمین معید انور، اسی طرح ڈی ایم سی کورنگی کے چیئرمین نیر رضا اور ان کے وائس چیئرمین یوسیز کے وائس چیئرمین نے بھی ایک پروگرام وضع کیا ہے اور دوسراپروگرام ایم کیوایم کے تمام تنظیمی ڈھانچے نے کراچی سے لیکر گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تک وضع کیا ہے حیدرآباد، جھڈو ،میر پور خاص ، سکھر ، لاڑکانہ ، شکار پور ، سانگھڑ ، خیر پور ، پنجاب میں جہاں جہاں ایم کیوایم ہے وہاں پر ،کے پی کے میں بلوچستان اور آزاد کشمیر اور گلگگت بلتستان اور قبائلی علاقوں میں جہاں ایم کیوایم کے چیپٹر ہیں جشن آزادی کے پروام ہوں گے اور جشن آزادی ملی جوش و جذبے سے منائی جاے گی ۔

انہوں نے کہا کہ 14اگست سے تنظیم اور بلدیاتی نمائندوں نے مشترکہ طور پرعشرہ صفائی کا بیڑا اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ،ایم کیوایم کے پاس بلدیاتی سطح پر جس حد تک بااختیار ہے 14اگست سے 23اگست تک عشرہ صفائی مہم کا انعقاد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 14اگست کی اہمیت آپ کے سامنے ہے لیکن 23اگست کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جائے ، گزشتہ سال 22اگست کے نعروں کے بعدہم نے لندن سے علیحدگی اختیار کی تھی اس کا بھی ایک سال مکمل ہونے جارہے ہیں ، ہم 23اگست کو عشرہ صفائی ختم کرکے دراصل پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کررہے ہیں اور یہ بھی باآور کرارہے ہیں کہ گویا کہ 23اگست کوہم نے پاکستان بنانے اور بچانے کیلئے بھی قربانی دی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں کھڑے ہوکر پاکستان کی سیاست کرنے کا فیصلہ کیا تھا ہم اسے کسی یوم کے نام کے ساتھ یاد نہیں کررہے ہیں بلکہ یہ 14اگست کا تسلسل ہے ، پاکستان میں سیاست کرنے کیلئے کھڑے ہیںلیکن ہمارے دفاتر واپس نہیں ملے ، کہیں سے عندیہ نہیں ملا ، مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بھی ہمارے پیکیج میں کہیں پر دفاتر کھلنے کا عندیہ نہیں دیا گیا ہے ،یہ ساری جھوٹی خبریں ہیں ۔

لاپتہ کارکنان کی بازیابی کا ایجنڈہ بھی وہیں پر ہے ، ایک سال سے جو ہم سیاست کررہے ہیں اس میں کوئی ابہام نہیں اس میں کوئی بیرونی شائبہ نہیں ہے اور ذکر اور تعلق اور واسطہ تو دور کی بات ہے جس جذبے سے چودہ اگست کو پاکستان بنایا تھا اسی جذبے سے گزشتہ سال 23اگست کو پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے لیکن ہمارے اوپر جھوٹے مقدمات آج بھی قائم ہیں ، سینکڑوں کارکنان آج بھی اسیر ہیں ، یہ ساری باتیں اس لئے یاد دلا رہا ہوں کہ یہ اگر قومی سلامتی کا معاملہ تھا تو کم از کم بغیر کسی مطالغہ اور شائبہ کے جو ایک سال سے ہم نے سیاست کی ہے تو ماضی کی سیاست میں شک تھا تو گزشتہ ایک سال کی سیاست میں ہمارے کسی ایک عمل کو بتا دیں کہ ہم پاکستان کے آئین کے خلاف کام کیا ہے قومی سلامتی کے معاملات میں ہم کہیں کسی ساز ش کا حصہ نہیں بنے ہیں ، میرا بھی شکوہ ہے کہ اس ایک سال میں ہمارے لاپتہ کارکنان بازیاب ہوجانا چاہئے ، اسیروں کو رہاہوجانا چاہئے تھا ، ایک سال میں ہمارے آج بھی پی ایس 114کے الیکشن کے بعد چھاپے و گرفتاری کے سلسلے میں تیزی آگئی ہے ، اس کی وجہ معلوم نہیں ہے ، اس لئے میں پاکستان کے قومی لامتی کے اداروں کو پاکستان کی آزادی کے 70سال کا واسطہ دے کر کہ رہا ہوںکہ ہم سچے اور محب وطن پاکستانی ہیں اور ہماری حب الوطنی کو شک و شبہ سے نہ دیکھاجائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم یوم آزادی یوم آزادی شایان شان طریقے سے منانا چاہتے ہیں لیکن ہمیں یہ محسوس ہو کہ ہماری حب الوطنی پر تلوار لٹکی ہوئی ہے ، ان اطلاعات کی کہ ہم لندن سے رابطے میں ہیں تردید کرتا ہوں اورآج بھی مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتا ہوں ۔23اگست کے بعد 2017تک ہماری پالیسیاں داخلی ہیں ، پاکستان میں بنا رہے ہیں ، اگر ہماری پالیسی میں کسی فیصلے میں ملک کے استحکام کو کہیں کوئی نقصان پہنچ رہا ہے تو آج بھی ہم اپنی اصلاح کیلئے تیار ہیں ، نادانستہ طو رپر بھی کہیں کوئی غلطی ہوئی تو اصلاح کی جائے نہ کہ چھاپے و گرفتاریوں کا سلسلہ اسی طرح جاری رکھاجائے ۔

انہوں نے صحافیوں سے کہاکہ جب تک میرا میڈیا سیل خبر نہ دے خدا کیلئے کوئی خبر نہ چلائیں ، ایم کیوایم کا ترجمان ، ای میل ، ٹیلی فونک نمبر ، فیکس سے ہی آنے والی خبر مستند ہیں اس کے علاوہ چلنے والی ہماری کوئی خبر مستند نہیں ہے ، یہ ماحول کو پراگندہ کرنے کیلئے چلائی جاتی ہیں تاکہ یوم آزادی منانے کی تیاریوں سے ہماری توجہ جاسکے۔