پروفیسر جمال نقوی کی یاد میں جلسہ کا انعقاد

وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو سمیت دیگر شرکاء کا خطاب

بدھ 9 اگست 2017 23:10

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2017ء) ترقی پسند جماعتیں اگر میر غوث بخش بزنجو کی تجویز پر جمہوری جدوجہد میں ذوالفقار علی بھٹو کا ساتھ دیتیں تو آج پاکستان کا شمار ایک ترقی یافتہ جمہوری ملک کے طور پر ہوتا، بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کی اس تجویز سے اتفاق نہ کر کے ترقی پسند پارٹیوں نے غلطی کی تھی۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز آرٹس کونسل پاکستان کراچی میں معروف ترقی پسند رہنماء پروفیسر جمال نقوی کی یاد میں منعقدہ تقریب میں مقررین نے خطاب کے دوران کیا۔

تقریب سے وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو، ڈاکٹر جبار خٹک، قیصر بنگالی، رمضان میمن، اظہر عباس، نواز بٹ اور محمد خان سولنگی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی میں پروفیسر جمال نقوی کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جمال نقوی نے زندگی بھر اپنے نظریے اور سوچ کے مطابق کام کیا جس کا ثبوت یہ ہے کہ آج ان کے چاہنے والے ملک بھر میں موجود ہیں۔

سینئر صحافی ڈاکٹر جبار خٹک نے کہا کہ پروفیسر جمال نقوی نے نظریہ اور سچائی کا درس دیا ہے۔ انہوں نے آمریت کے خلاف طویل جدوجہد کے دوران قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ انہوں نے ہمیشہ پارٹی پالیسی کی پابندی کی۔ معروف معیشت دان قیصر بنگالی نے کہا ک پروفیسر جمال نقوی ساری عمر ثابت قدم رہے اور اپنے نظریات پر ہمیشہ قائم رہے اور دیگر کارکنوں اور ساتھیوں کو بھی نظریات پر سمجھوتہ نہ کرنے کی تلقین کی۔ رمضان میمن نے کہا کہ پروفیسر جمال نقوی نے جمہوری عمل کی مضبوطی کے حوالے سے طویل جدوجہد کی۔ بزرگ رہنماء نواز بٹ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوری جدوجہد میں میر غوث بخش بزنجو کی تجویز کو نظر انداز کرنا غلطی تھی بعد کے حالات و واقعات نے اس بات کو ثابت بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :