جائز آواز کو جبروتشدد کے بل پر دبانے کی کوشش آمرانہ اور اخلاق سوز ہے ‘ حریت کانفرنس

جمعرات 10 اگست 2017 15:51

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اگست2017ء) حریت کانفرنس ’’ع‘‘ گروپ کے ترجمان سرکاری فورسز کی کارروائی کے دوران 16 سالہ طالب علم محمد یونس شیخ کو شہید اور دیر کئی عام شہریوں کو زخمی کر دینے کی زبردست مذمت کرتے ہوئے اسے آمرانہ اور اخلاق سوز قرار دیا ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے شہید محمد یونس اور گلاب باغ ترال میں عسکری معرکے کے دوران شہید ہوئے عسکریت پسندوں شہید زاہد احمد بٹ نودل ترال ‘ شہید اشفاق احمد بٹہ گنڈ ترال اور شہید اشرف ڈار ترچھ پلوامہ کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکمران کشمیریوں کی جائز آواز اور سیاسی مطالبات کو صرف جبروتشدد اور طاقت کے بل پر دبانا چاہتے ہیں ترجمان نے کہا کہ کشمیری نوجوان سرکاری فورسز اور حکمرانوں کے ظلم و جبر کی وجہ سے عسکریت کی طرف دھکیلے جا رہے ہیں اور اپنے سیاسی حقوق کے حصول کے لئے قربان ہو رہے ہیں ترجمان نے بھارتی ْحکومت کی جانب سے این آئی اے کے ذریعے کشمیریوں کی ہراساں کرنے اور میڈیا چینلوں کے ذریعے ہندوستان رائے عامہ میں ان کو بدنام کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کی ہے بیان میں بزرگ مزاحمتی راہنما سید علی گیلانی کے فرزندوں ڈاکٹر نعیم گیلانیاور ڈاکٹر نسیم گیلانی کو این آئی اے کے ذریعہ دہلی طلب کر کے پوچھ گچھ کے نام پر ان کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مزاحمتی قیادت کی افرادخانہ کو این آئی اے کی طرف سے نوٹس بھیج کر ہراساں کرنا حکومت کا بدترین حربہ ہے ۔

۔

متعلقہ عنوان :