امریکہ میں نسلی فسادات پھوٹ پڑے ،ورجینیا میں گوروں اور سیاہ فاموں کے درمیان تصادم اورہنگامہ آرائی، 3 افراد ہلاک ، 19 دیگر افراد زخمی ،پولیس کالاٹھی چارج ،مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش شہر میں ایمرجنسی نافذ
اتوار 13 اگست 2017 14:50
(جاری ہے)
ورجینیا کے شہر شارلٹس ول میں انتہائی دائیں بازو کے نظریات کے حامل افراد کے جلوس کی مخالفت میں بہت سے لوگ جمع ہوئے تھے جہاں پر ایک شخص نے اپنی کار لوگوں پر چڑھا دی۔اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے کہا کہ شارلٹس ول میں تشدد اور موت نے امریکی قانون اور انصاف کو زک پہنچائی ہے۔
جب اس طرح کے افعال نسلی تعصب اور نفرت سے پیدا ہوتے ہیں تو وہ ہماری اقدار کے خلاف ہوتے ہیں اور انھیں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔اس سے پہلے سفید فام قوم پرستوں اور ان کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کے درمیان گلیوں میں جھگڑے شروع ہو گئے۔شارلٹس ویل کے میئر کا کہنا ہے کہ اس میں ایک شخص کی ہلاکت سے ان کا دل ٹوٹ گیا ہے۔اس سلسلے میں اوہائیو سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ جیمز فیلڈ کو درجہ دوم کے قتل کے شبہے میں حراست میں لیا گیا ہے۔شارلٹس ویل کی پولیس کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے دو گروہوں کے درمیان ایک اور مقام پر ہونے والے جھگڑے میں 15 دیگر افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔دو پہر بعد ورجینیا کی پولیس کا ایک ہیلی کاپٹر بھی شہر کے مغربی علاقے کے جنگل میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔ لیکن اب تک ایسے کوئی اشارے نہیں ملے جس سے یہ لگتا ہو کہ اس کریش کا تعلق شہر میں بھڑکنے والے تشدد سے ہے۔شہر میں دائیں بازو کو متحد کرنے کے لیے 'یونائیٹ دی رائٹ' کے نام سے ایک مارچ کا اہتمام کیا گیا تھا جس کا مقصد جنرل رابرٹ ای لی کے ایک مجسمے کو ہٹانے کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔ جنرل رابرٹ لی امریکی خانہ جنگی کے دوران غلامی کی حمایت کرنے والی تنظیم کے رہنما تھے۔ورجینیا کے گورنر ٹیری میکولف نے ایک پریس کانفرنس میں ان واقعات پر شدید ناراضی کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا: 'سفید فام افراد کی برتری کی بات کرنے والے یا نازی نظریات کے حامل افراد جو شارلٹس ول آئے، ان سب کے لیے آج میرا ایک پیغام ہے۔ ہمارا پیغام بہت واضح اور سادہ ہی: گھر جایئے۔ اس عظیم دولت مشترکہ میں آپ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ شرم کرو۔ آپ محب وطن ہونے کا بہانہ کرتے ہیں، لیکن تم چاہے کچھ بھی ہو، تاہم حب الوطنی تم میں قطعی نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا: 'آپ آج یہاں لوگوں کو زخم پہنچانے کے لیے آئے تھے اور وہی آپ نے کیا بھی۔ لیکن میرا پیغام بہت واضح ہے، ہم آپ سے زیادہ مضبوط ہیں۔'ورجیینا کے گورنر کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے جن کا کہنا تھا کہ انھوں نے صدر ٹرمپ سے کئی بار بات کی اور دو بار ان سے گزارش کی تھی کہ ایسی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے جس سے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لایا جا سکے۔شارلٹس ویل میں نظریاتی اختلافات پر اس طرح کا تشدد اس بات کا مظہر ہے کہ امریکہ میں لوگ کس سطح پر سیاسی طور پر منقسم ہیں اور صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اس میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔نیویارک ٹائمز کے مطابق سفید فام مہم کے حامی انتہائی دائیں بازو کے لوگ نعرہ لگا رہے تھے کہ ' آپ ہماری جگہ نہیں لے سکتی' اور 'یہودی بھی ہماری جگہ نہیں لے سکتے۔سل پرستی کی مخالفت کرنے والے کئی گروپوں نے بھی اس کے خلاف احتجاج کیا ہے۔صدر ٹرمپ سمیت مختلف سیاسی رہنماں نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا: 'نفرت اور تقسیم فوری طور پر رکنی چاہیے۔ ہمیں امریکی شہری کے طور پر ملک کے ساتھ محبت کے لیے ایک ساتھ آنے کی ضرورت ہے۔کئی دیگر رپبلکن اور ڈیموکریٹ رہنماں نے بھی اس تشدد کو نسل پرستانہ اور نفرت انگیز بتا کر سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
دبئی میں ہوٹلوں کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ
-
ایمریٹس کی دبئی کی کنکٹنگ فلائٹس کا سفری طریقہ کار معطل
-
اسلام سے نفرت کرنے والا امریکی فوجی اسلام کی تبلیغ کرنے لگا
-
ایک ہفتے میں 55 لاکھ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد
-
اسرائیلی حملے پرمزید فیصلہ کن اورمناسب جواب دیا جائے گا، ایران
-
فلسطینی صدر نے امریکی ویٹو کی مذمت کردی
-
فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت، امریکا نے درخواست ویٹو کردی
-
اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
-
امریکا نے اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی فلسطینی درخواست کو ویٹو کردیا، فلسطین کی شدید مذمت
-
آسٹریلیا کی شہریوں کو تو اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کو چھوڑ نے کی ہدایت
-
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 4 فیصدسے زائد کا اضافہ ریکارڈ، بٹ کوئن اور سونا بھی متاثر
-
ناسا کے سربراہ کا خلا میں چینی فوج کی موجودگی کا دعویٰ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.