ہمارے سالہا سال انقلابی جدوجہد کو ضائع کرنے والے نواز شریف کواب انقلاب یاد رآرہا ہے

نواز شریف کے شریعت کے انقلاب کا راستہ روکنے کے کردار پر مولانا سمیع الحق کی تنقید

اتوار 13 اگست 2017 17:00

اکوڑہ خٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اگست2017ء) جمعیت علماء اسلام کے امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے معزول وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے انقلابی نعروں پر شدید حیرت کا اظہار کیا ہے اور کہاہے کہ نواز شریف نے خود اپنے پچھلے دور وزارت میں ملک میں اصلاح اور انقلاب کے راستے بند کردئیے تھے،آ ج انہیں انقلاب یاد آگیا ہے ،جبکہ ہم نے سینٹ سے شریعت بل پاس کراکر ملک می انقلابی راستہ کھول دیا تھا اس کامقصد ملک کے سیاسی ،عدالتی اور معاشی نظام کوتبدیل کرنا تھا، اس کے پاس کرانے کیلئے سالہا سال طویل جدوجہد کی گئی ملک بھر میں دھرنے لانگ مارچ سیمنار اورجلسے ہوتے رہے،استصواب رائے کے لئے بل مشتہر کرنے پر بیس پچیس لاکھ محضرنامے ا س کے حق میں جمع کئے گئے ،پارلیمنٹ کی موجودہ بلڈنگ کے سامنے متحدہ شریعت محاذ کے صدر مولانا عبدالحق مرحوم کی قیادت میں لاکھوں افراد نے دھرنا دیا، بالآخر طویل جدوجہد کے بعد سینٹ سے متفقہ طورپر منظور کرایا بل کا بنیادی نقطہ یہ تھا کہ قرآن وسنت کو ہر دستور اور قانون پر بالادستی ہوگی اور اللہ تعالیٰ کی حاکمیت مطلق کو ساورنٹی حاصل ہوگئی اورملک کے ہر اہم ادارے کواس کے ماتحت کرنا ہوگا، یہ پاس کردہ بل جب اس وقت کے قومی اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کیا گیاتو نواز شریف نے اس بل کو اسوقت کے وزیراعظم نواز شریف کے اس کافرانہ شرط سے مشروط کردیا کہ بل اس شرط پر نافذ ہوگا کہ ملک کا موجودہ سیاسی معاشی اور عدالتی نظام متاثر نہ ہو،اس طرح بڑی ڈھٹائی سے اللہ تعالیٰ کی حاکمیت اور قرآن وسنت کی بالادستی کا راستہ روک دیا گیا گویا لا الہ الہ اللہ کہہ کر اس کی نفی کی گئی ،ایسے ہی کافرانہ اور منافقانہ اقدامات کے مکافات عمل کا نواز شریف کی خدائی پکڑ ہورہی ہے، مولاناسمیع الحق نے اس امر پر مزید حیرت کا اظہار کیا کہ انقلاب کے نعروں کے ساتھ ساتھ ان کی حکومت آئین کے دفعہ 62-63 کو حیرت کو تبدیل اور ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ ہر قسم کے فاسق وفاجر بدکردار چو راور ڈاکو کے لئے پارلیمنٹ کا راستہ چوپٹ کھلا رہے، اس شرمناک اور متضاد دعوؤں سے ملک کی تقدیر نہیں بدل سکتی،مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت کے اظہار اوراس پر فخر کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا کہ ان دفعات میں صادق و امین وغیرہ کی ترمیمات کرانے میں ضیاء الحق کی مجلس شوریٰ میں میری جدوجہد اور صدر ضیاء الحق کو راضی کرکے اسے آٹھویں ترمیم کا حصہ بنانے میں میرا کلیدی کردار تھا، آج بھی ہم کسی بھی اسلامی ترمیم کو حذف کرنے کی ہرسطح پر مزاحمت کریں گے۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق نے کہاکہ نواز شریف نے عوامی جلسوں ،اعلیٰ عدالتوں اور معزز جج صاحبان کو نشانہ بنا کر ملک اور اداروں کو غیر مستحکم کرنے کی ایک ناکام کوشش کررہے ہیں، انہوں نے کہاکہ ماتمی ریلیوں اور دھمکیوں کا مقصد احتساب عدالت پر پریشر ڈالنا ہے، لیکن یہ ان کی بھول ہے ، پاکستان کے 20کروڑ عوام عدالتوں کے ساتھ ہیں اوریہ توقع ہے کہ وہ انصاف پر مبنی فیصلے کریں گے ۔