کشمیر کا مسئلہ گالی اور گولی سے نہیں گلے لگانے سے حل ہو گا،بھارتی وزیراعظم

منگل 15 اگست 2017 11:56

کشمیر کا مسئلہ گالی اور گولی سے نہیں گلے لگانے سے حل ہو گا،بھارتی وزیراعظم
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2017ء) بھارتی وزیراعظم نریندرامودی نے گورکھ پور کے ایک اسپتال میں آکسیجن نہ ملنے پر 60سے زائد بچوں کی اموات کے سائے تلے ایک مرتبہ پھرکامیاب سرجیکل سٹرائیکس کا دعویٰ کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہاہے کہ دنیا نے ہماری طاقت کو تسلیم کیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم اکیلے نہیں ہیں، دنیا کے بہت سے ملک ہماری مدد کر رہے ہیں، ملک کی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے، ملک کے خلاف ہونے والے ہر سازش کے حوصلے پست کرنے کے ہم اہل ہیں،کشمیر کا مسئلہ گالی اور گولی سے نہیں گلے لگانے سے حل ہو گا، کالے دھن اور بدعنوانی کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گیہم ٹیکنالوجی کے ساتھ شفافیت لانے کی سمت میں کام کر رہے ہیں، نوٹ بندی سے ہم نے کالے دھن کو کنٹرول کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

(جاری ہے)

تقریباً تین لاکھ کروڑ روپیہ بینکاری نظام میں واپس آیا۔بھارت میں عقیدے کے نام پر تشدد کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ ملک امن، اتحاد اور خیر سگالی سے چلتا ہے۔ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہماری تہذیب اور ثقافت ہے۔ ایک وقت بھارت چھوڑو کا نعرہ تھا اور آج بھارت جوڑو کا نعرہ ہے۔تین طلاق کے معاملے پراس کے خلاف لڑنے والی خواتین کی مدد کی جائے گی، بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کے 70ویں یوم آزادی پر دہلی کے تاریخی لال قلعہ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب میں اترپردیش میں گورکھپور شہر میں بچوں کی اموات سے لے کر مسئلہ کشمیر جیسے مسائل پر اپنی بات کی،اپنے خطاب کی ابتدا میں ہی انھوں نے گورکھپور کے ایک ہسپتال میں 60 بچوں کی ہلاکت پر افسوس کا اغہارکیا،کشمیر کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ نہ گالی سے اور نہ گولی سے، کشمیر کا مسئلہ گلے لگانے سے حل ہو گا۔

انھوں نے کہاکہ ہمیں کشمیر کے معاملے پر مل کر کام کرنا ہو گا تاکہ کشمیر کی جنت کو ہم دوبارہ محسوس کر سکیں اور ہم اس کے لیے پرعزم ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ نیا بھارت جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ جمہوریت صرف ووٹ تک محدود نہیں۔ نیا بھارت کی جمہوریت ایسی ہو گی جس میں نظام کے بجائے عوام سے ملک چلے گا۔نریندر مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے معاملے پر نرمی برتنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

انھوں نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ جب سرجیکل سٹرائیکس ہوئیں تو دنیا نے ہماری طاقت کو تسلیم کیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم اکیلے نہیں ہیں۔ دنیا کے بہت سے ملک ہماری مدد کر رہے ہیں۔انھوں نے اپنی حکومت کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کالے دھن اور بدعنوانی کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔ہم ٹیکنالوجی کے ساتھ شفافیت لانے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔

ملک میں نوٹ بندی کے اپنے فیصلے پر انھوں نے کہاکہ نوٹ بندی سے ہم نے کالے دھن کو کنٹرول کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ تقریباً تین لاکھ کروڑ روپیہ بینکاری نظام میں واپس آیا۔انھوں نے کہاکہ ملک کی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے، ملک کے خلاف ہونے والے ہر سازش کے حوصلے پست کرنے کے ہم اہل ہیں۔انڈیا میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ عقیدے کے نام پر تشدد کو انڈیا میں قبول نہیں کیا جائے گا۔

ملک امن، اتحاد اور خیر سگالی سے چلتا ہے۔ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہماری تہذیب اور ثقافت ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک وقت بھارت چھوڑو کا نعرہ تھا اور آج بھارت جوڑو کا نعرہ ہے۔انھوں نے تین طلاق کے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف لڑنے والی خواتین کی مدد کی جائے گی۔