غیرملکی ٹیکنالوجی کے حصول کی تحقیقات:

چین کا ٹرمپ کو واضح جواب 'چینی مفادات کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا، اگر چینی کمپنیوں کو نقصان پہنچا تو بیجنگ ایکشن لے گا،چینی وزارت تجارت

منگل 15 اگست 2017 12:42

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2017ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین کے غیرملکی ٹیکنالوجی کے غیر قانونی طور پر حصول کی تحقیقات کے حکم پر بیجنگ نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'چینی مفادات کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا'۔ امر یکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت تجارت نے اپنے ایک بیان میں کہا، 'ٹرمپ کے اس حکم نامے سے عالمی تجارتی معاہدوں کی خلاف ورزی ہوتی ہی'۔

مزید کہا گیا کہ اگر چینی کمپنیوں کو نقصان پہنچا تو بیجنگ ایکشن لے گا، تاہم ممکنہ ردعمل کی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی تجارتی حکام کو کہا تھا کہ وہ یہ دیکھیں کہ کہیں بیجنگ چینی مارکیٹوں تک رسائی کے بدلے غیر ملکی کمپنیوں سے ٹیکنالوجی تو حاصل نہیں کر رہا۔

(جاری ہے)

ٹیکنالوجی سے متعلق تجارتی گروپوں نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا، تاہم وزارت تجارت نے اسے 'یک رخا نظام' قرار دیا، جو بین الاقوامی تجارتی معاہدوں کی روح کی خلاف ورزی ہے۔

وزارت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا، 'اگر امریکا نے کثیر الجہتی تجارتی قوانین کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے معاشی اور تجارتی تعلقات کو خراب کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے تو چین آرام سے نہیں بیٹھے گا اور اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گا'۔یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ مارکیٹوں تک رسائی اور کرنسی کے معاملات پر تنازعات کو ایک طرف رکھ رہے ہیں اور واشنگٹن اور بیجنگ، شمالی کوریا کو جوہری ٹیکنالوجی ترک کرنے پر مجبور کرنے کے لیے ساتھ کام کریں گے، تاہم حالیہ دنوں میں امریکی حکام نے دوبارہ سے چینی پالیسیوں پر تنقید شروع کردی ہے۔

چینی وزارت تجارت کے بیان میں کہا گیا، 'ہم سمجھتے ہیں کہ امریکا کو اپنے وعدے کی پاسداری کرنی چاہیے اور کثیرالجہت قواعد کو تباہ نہیں کرنا چاہیی'۔(14 اگست) کو جاری ہونے والے اس بیان سے قبل چینی وزارت خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی تھی کہ وہ 'تجارتی جنگ' نہ کریں۔