پیپکو میں 437 افراد کی غیرقانونی بھرتی کا کیس راجہ پرویز اشرف اور پیپکو کے 7 افسران 19 ستمبر کو طلب

نواز شریف کو 62، 63 کی شق ختم کرنے کا کہا لیکن اب وہ خود ہی اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں‘راجہ پرویز اشرف

منگل 15 اگست 2017 15:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اگست2017ء) پیپکو میں 437 افراد کی غیرقانونی بھرتی کا کیس، احتساب عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کیلئے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور پیپکو کے 7 افسران کو 19 ستمبر کو طلب کرلیا جبکہ راجہ پرویز نے کہا ہے کہ نواز شریف کو 62، 63 کی شق ختم کرنے کا کہا لیکن اب وہ خود ہی اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نیب پنجاب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی۔

راجہ پرویز اشرف کے وکیل کو ریفرنس کی نقول فراہم کی گئیں۔ راجہ پرویز اشرف نے مزید نقول کی استدعا کی جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواستیں دے کرعدالت کا قیمتی وقت ضائع مت کریں،عدالت متعلقہ کاغذات فراہم کرچکی ہے احتساب عدالت نے راجہ پرویزاشرف اور دیگر 7 افسران کو فرد جرم کے لیے طلب کرلیا سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ نیب نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے، پیپلزپارٹی کے وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس آتے ہیں تو نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے لیکن شریف فیملی کا ریفرنس آیا تو کسی فرد کا نام نہیں ڈالا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 62 اور 63 کی شق ضیا الحق نے سیاستدانوں کو بلیک میل کرنے کے لیے شامل کی تھی جب انہوں نے نواز شریف کو یہ شق ختم کرنے کو کہا تو انہوں نے مخالفت کی اور اب ان پر یہ شق استعمال ہوئی تو تبدیل کرنے کا خیال آگیا، انہوں نے نواز شریف کی طرف سے ریلی نکالنے پر بھی تنقید کی۔

متعلقہ عنوان :