وفاقی وزار ت انسانی حقوق میں سیکرٹری انچارج رابعہ جویری آغا کے زیرسایہ سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال

وزارت میں بیشتر سینئر سرکاری افسران مونوٹائزیشن کی سہولت کے ساتھ سرکاری گاڑیاں اور سرکای ڈائیورز بھی استعمال کررہے ،ذرائع

منگل 15 اگست 2017 18:59

سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2017ء) وفاقی وزار ت انسانی حقوق میں سیکرٹری انچارج رابعہ جویری آغا کے زیرسایہ سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال، وزارت میں بیشتر سینئر سرکاری افسران مونوٹائزیشن کی سہولت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری گاڑیاں اور سرکای ڈائیورز بھی استعمال کررہے ہیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت انسانی حقوق کے پانچ سینئر افسران مبینہ طور نہ صرف مونوٹایزیشن کی سہولت سے لطف اندوز ہورہے ہیں بلکہ پورا دن سرکاری گاڑیوں اور سرکاری ڈائیورکے مزے بھی لوٹ رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی منظور نظر سیکرٹری انچارج رابعہ جویری آغا نہ صرف خود سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کررہی ہیں بلکہ وزارت کے دیگر افسران کو بھی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

(جاری ہے)

گریڈ 20کے باقی چار افسران جن میں جوائنٹ سیکرٹری حمیرا آعظم اور اسکے بھائی ڈائریکٹرجنرل ملک اعظم ، ڈی ، جی (آئی سی) حسن منگی، ڈی جی محمد ارشد بھی مونوٹائزیشن کی سہولت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سرکای گاڑیاں بھی استعمال کررہے ہیں۔

سینئر افسران کے منظور نظر سیکشن افسر (ایس اوجنرل ) نورالہی جو سرکاری افسران کیلئے سہولیات فراہم کرنے کیلئے سال 2016میں ریٹارمنٹ کے بعد فوری طور پر سرکاری نوکری پر تعینات کردیے گئے ، مبینہ طور پر گریڈ18کے افسرکی سہولیات سے مستفید ہوتے ہوئے سرکاری گاڑی سوزوکی کلٹس Suzuki Cultus استعمال کررہے ہیں۔ ایس او نورالہی نے آئن لائن سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ سرکاری افسران صرف دفتری اوقات میں سرکاری گاڑیاں اور سرکاری ڈائیور استعمال کرتے ہیں، جبکہ اپنے گھر آنے جانے کیلئے اپنی ذاتی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں۔

جوائنٹ سیکرٹری حمیراعظم سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوںنے مصروفیت کا بہانہ کرتے ہوئے کال ڈراپ کردی۔ جبکہ سیکرٹری انچارج رابعہ جویری آغا سے بارہا رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ واضع رہے کہ حکومت پاکستان نے سال 2012ء سے سینئر سرکاری افسران کو ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولت فراہم کرنے اور سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کیلئے مونوٹائزیشن کی سہولت متعارف کرائی جس کے تحت گریڈ 20سے لیکر گریڈ 22تک کے سرکاری افسران دفتری اوقات کے دوران اپنی ذاتی گاڑیاں استعمال کرنے پر گاڑیوں کی مرمت اور فیول کی مد میں اضافی رقم حاصل کرسکیں گے۔

جبکہ بیورکریسی نہ صرف اس سہولت سے لطف اندوز ہوتی بلکہ سرکاری وسائل بے دریغ استعمال بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔شمیم محمود

متعلقہ عنوان :