پیپکو میں 437 افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کیلئے راجہ پرویز اشرف

سمیت پیپکو کے 7 افسران 19 ستمبر کو عدالت طلب

منگل 15 اگست 2017 19:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2017ء) لاہور کی احتساب عدالت کے جج نے پیپکو میں 437 افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کے لئے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سمیت پیپکو کے 7 افسران کو 19 ستمبر کو طلب کر لیا ہے، سماعت کے دوران راجہ پرویز اشرف کے وکیل کو ریفرنس کی نقول فراہم کی گئی تو وکیل نے نے مزید نقول کی استدعا کی جس پر فاضل جج نے قرار دیا کہ بلاجواز درخواستیں دے کر عدالت کا وقت ضائع نہ کیا جائے عدالت نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور ریفرنس میں ملوث دیگر 7 افراد کو آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے طلب کر لیا، راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر افراد کے خلاف پیپکو میں 437 افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کا ریفرنس نیب نے دائر کر رکھا ہے، عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ نواز شریف نے جس طرح قومی اداروں کو نشانہ بنایا اس سے 20 کروڑ عوام کی توہین ہوئی، پیپلز پارٹی کے خلاف بھی فیصلے ہوئے مگر ہم نے ریلیاں نہیں نکالیں، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنس کو بھیجا مگر ان کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا حالانکہ یوسف رضا گیلانی اور ان کا نام ابھی تک ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کیا جائے، راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آرٹیکل 62 اور 63 ایک آمر کی بنائی ہوئی شق ہے جو سیاستدانوں کو بلیک میل کرنے کے لئے بنائی گئی جب پیپلز پارٹی نے شق ختم کرنے کا کہا تو میاں نواز شریف نے مخالفت کی اب ان پر یہ شق استعمال ہوئی تو اس میں ترمیم کاخیال آ گیا، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم نے ہر عدالتی فیصلہ قبول کیا کیونکہ آئین کی بالادستی کے لئے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جدوجہد کی ہے۔

متعلقہ عنوان :