سمندری حدود میں غیر ملکی بحری جنگی جہازوں کی دراندازی اور خلاف ورزی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا،

ایران ایئر ڈیفنس کنٹرول کی حدود میں سپاہ کے ڈرون طیاروں کا گشت غیار کی تشہیراتی مہم کی پروا کئے بغیر جاری رہے گا،سپاہ کے ڈرون طیارے عالمی سطح کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہیں،خلیج فارس میں تعینات ایرانی سپاہ کے ڈرون یونٹ کا بیان

منگل 15 اگست 2017 20:07

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اگست2017ء) ایران نے کہا ہے کہ ایئر ڈیفنس کنٹرول کی حدود میں سپاہ کے ڈرون طیاروں کا گشتغیار کی تشہیراتی مہم کی پروا کئے بغیر جاری رہے گا،سپاہ کے ڈرون طیارے عالمی سطح کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہیں،سمندری حدود میں غیر ملکی بحری جنگی جہازوں کی دراندازی اور خلاف ورزی کا بین الاقوامی قوانین کے مطابق جواب دیا جائے گا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق خلیج فارس میں تعینات سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈرون یونٹ نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے ایئر ڈیفنس کنٹرول کی حدود میں سپاہ کے ڈرون طیاروں کا گشت پوری دقت کے ساتھ اور اغیار کی تشہیراتی مہم کی پروا کئے بغیر جاری رہے گا۔خلیج فارس میں تعینات سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈرون یونٹ نے امریکا کے نیمٹز بحری بیڑے سے ایرانی ڈرون کے قریب ہونے پر مبنی امریکی بحریہ کے ترجمان کے بیان کے جواب میں کہا ہے کہ ہمارے ڈرون طیاروں کا گشت ہمارے زیرکنٹرول علاقوں اور حدود میں معمول کے مطابق اور قوانین کا لحاظ رکھ کر جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

سپاہ نے اپنے بیان میں ایرانی ڈرون طیاروں کی پرواز کو خطرناک قراردینے کے امریکی دعوے کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہاکہ سپاہ کے ڈرون طیارے عالمی سطح کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور ان کو پیشہ ورانہ طریقے سے گائیڈ کیا جاتاہے اور امریکیوں کا دعوی ان کے سسٹم کی کمزوری کی وجہ سے ہے اور وہ اس کے ذریعے غلط پروپیگنڈہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

خلیج فارس میں تعینات سپاہ پاسداران کے ڈرون یونٹ کے شعبہ تعلقات عامہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی ڈرون اسلامی جمہوریہ ایران کی سرحدوں کی حفاظت کے دائرے میں پوری دقت اور ہوشیاری کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔امریکی بحریہ کے ترجمان ایان مک کانافی نے پیر کو دعوی کیا تھا کہ اتوار کی رات ایک ایرانی ڈرون نیمٹز امریکی بحری بیڑیکے قریب تک آگیا تھا۔

قبل ازیں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے خلیج فارس میں ایران کے ڈرون اور امریکی بحری جہازوں کے درمیان صف آرائی کے بارے میں امریکی حکام کے دعوے کے جواب میں کہا تھا کہ ایران کی بحریہ اور فضائیہ تو خلیج فارس میں اپنی بحری حدود میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہی ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ امریکی بحریہ اپنے ملک سے سات ہزار پانچ سومیل کے فاصلے پر کیا کررہی ہے اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ آبنائے ہرمز اور خلیج فارس میں غیر ملکی بحری جنگی جہازوں پر نظر رکھنا ایران کا حق ہے اور ایران کی سمندری حدود میں غیر ملکی بحری جنگی جہازوں کی دراندازی اور خلاف ورزی کا بین الاقوامی قوانین کے مطابق جواب دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :